کراچی:سہراب گوٹھ کے علاقے جونیجو کالونی میں ایم کیو ایم کا دفتر کھولنے پر جھگڑے میں زخمی شخص چل بسا، فائرنگ سے 5 افراد زخمی ہوئے تھے۔
سہراب گوٹھ پولیس نے واقعہ کا مقدمہ درج کرلیا ہے۔ 13 اکتوبر کی شب اندھا دھند فائرنگ سے زخمی ہونے والا عنایت اللہ عرف طور خان ولد رضا خان اسٹیڈیم روڈ پر واقعے نجی اسپتال میں دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگیا۔پولیس نے ضابطے کی کارروائی کے بعد لاش مقتول کے بھائی کے سپرد کر دی۔
سہراب گوٹھ پولیس نے مقتول کے بھائی احمد خان کی مدعیت میں نامزد ملزمان کے خلاف قتل و اقدام قتل کے تحت مقدمہ الزام نمبر 573/2023 بجرم دفعہ 302 – 324 – 34 ت پ کے تحت درج کر لیا۔مقتول عنایت اللہ کے بائیں آنکھ میں ایک گولی لگی تھی جو جان لیوا ثابت ہوئی، فائرنگ سے زخمی ہونے والے دیگر ملزمان میں اول گل، شیر زمان، محمد خان اور انور شامل ہیں۔
سہراب گوٹھ میں جاں بحق ہونے والے کے بھائی احمد خان کا کہنا تھا کہ مقدمے میں اقبال مسعود، نور مسعود، خلیل، جان محمد اور نور محمد کو نامزد کیا گیا ہے۔فائرنگ مسجد کی دکانوں میں ایم کیو ایم پاکستان کا دفتر کھولنے پر ہوئی تھی،مقتول کے بھائی کا کہنا تھا کہ پولیس افسران نے ملزمان کی جلد گرفتاری کی یقین دہانی کرائی تھی تاہم پولیس کی جانب سے ملزمان کو عدم گرفتار ی کے خلاف سپرہائی وے پر دوبارہ دھرنا دیا اور مقتول عنایت اللہ کے قاتلوں کی گرفتاری تک دھرنا اور احتجاج جاری رہے گا۔
سہراب گوٹھ میں جاں بحق ہونے والے کے اہلخانہ نے لاش سپر ہائی وے پر رکھ کے احتجاج کیا اور قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ مقتول کے اہلخانہ اور عزیز و اقارب نے سپر ہائی پر لاش رکھ کر دھرنا دیا اور کہاکہ انہیں انصاف فراہم کیا جائے۔سپرہائی وے پر احتجاج کے باعث کراچی سے حیدرآباد جانے اور آنے والا روڈ مکمل بند ہوگیا اور ٹریفک معطل ہوگیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ مقتول عنایت اللہ کے قاتلوں کی گرفتاری تک دھرنا جاری رہیگا۔