کراچی: گورنرسندھ کامران خان ٹیسوری نے شہید ملت خان لیاقت علی خان کی 72 ویں برسی کے موقع پر ان کے مزارپرحاضری دی پھولوں کی چادرچڑھائی اورفاتحہ خوانی کی اور ملک کی سلامتی و استحکام کے لئے خصوصی دعا بھی کی۔
گورنرسندھ نے مہمانوں کی کتاب میں تاثرات بھی درج کئے۔ کامران ٹیسوری نے فاطمہ جناح کے مزارپربھی فاتحہ خوانی کی بعد اذاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج شہید ملت لیاقت علی خان کی برسی کے موقع پرنئے عزم کے ساتھ حاضرہوئے ہیں شہید ملت نے قائداعظم کے شانہ بشانہ اس ملک کے قیام کے لئے کوششیں کیں لیکن ملک دشمنوں نے انہیں قیام پاکستان کے بعد چار سال کی مدت میں ہی شہید کردیا شہید ملت کو ملک سے محبت کرنے کی پاداش میں شہید کیا گیا ہم ان کے بیانات اورخیالات پربھی عمل کرلیتے توملک بہت آگے بڑھ جاتا۔
گورنر سندھ نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ شہیدوں کے لہوسے بھری پڑی ہے ہمیں شہیدوں کی قربانیوں سے جوسیکھناچاہئے تھا وہ نہیں سیکھ سکے آج ہم فلسطین کے بچوں کے لئے رونہیں پارہے،اس طرح آوازنہیں اٹھاپارہے جیسے کہ اٹھانی چاہئے عزرائیل جوظلم فلسطین پر ڈھارہاوہ میڈیا پر دکھابھی نہیں پارہے ہمیں پابندی کی ان زنجیروںکوتوڑدیناچاہئے، ہمیں سیاست نہیں انسانیت کے ناطے نہ صرف فلسطین بلکہ کشمیریوں کے لئے بھی آوازاٹھانی چاہئے، ہمیں اپنے بچوں کوسامنے رکھ کرسوچناچاہئے کہ فلسطین کے بچے ہمیں پکاررہے ہیں۔
گورنر سندھ نے کہا کہ فلسطینیوں کی مدد کے لئے ان سے اظہاریکجہتی کے لئے وقت نکالیں میں سب کوکال دوں گاجس طرح اپنوں کے لئے بندوبست کرتے ہیں انشاءاللہ اپنے فلسطینی بھائیوں کے لئے بھی کریں گے۔
ایک سوال کے جواب میں گورنر سندھ نے کہا کہ کل ایک نجی ایئرلائن سے ہم کراچی آرہے تھے دس بارہ منٹ ایسے لگا جیسے ہم کسی جہازنہیں ٹرین میں ہیں لینڈنگ سے کچھ لمحے پہلے اللہ اکبرکاورد شروع ہوگیا ۔ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ پیٹرول کی قیمت چالیس نہیں ایک سوچالیس روپےکم ہونی چاہئے، اس مہنگائی کے عالم میں پرائیوٹ ورکرزاورمیڈیاورکرزکی کم سے کم تنخواہ ایک لاکھ ہونی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ میاں صاحب کوپاکستان آمد پر میں ویلکم کہوں گاپاکستان کے لئے ہمیں ملکرساتھ بیٹھناپڑے گاکیاہم اپنے لوگوں کی شہادتوں کورائیگاں جانے دیں ہمیں سب اسٹیک ہولڈرزکوساتھ بٹھاناپڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ مجھ سمیت ہم سب کااحتساب ہوناچاہئے قومی احتساب کمیشن بنناچاہئے، ہمیں وسائل پیداکرنے پڑیں گے کب تک ہم ایک یا دو بلین ڈالرزکے لئے عالمی اداروں کے سامنے ہاتھ پھیلائیں گے ہماری عسکری قیادت امید کی کرن ہے وہ جس طرح سرحدی دہشتگردی کامقابلہ کررہی ہے اسی طرح معاشی دہشت گردی کا مقابلہ بھی کررہی ہے جس کی بدولت اسٹاک ایکسچینج پاکستان کی تاریخ میں سب سے اوپرگیاہے جب کہ ڈالرکم ہواہے۔