کینیا میں حال ہی میں ایک شخص کو گرفتار کیا گیا ہے جو وکیل بن کر عدالتوں میں پیش ہوتا رہا۔
دل چسپ بات یہ ہے کہ قانون کی کوئی تعلیم، ڈگری اور باقاعدہ تربیت نہ ہونے کے باوجود اس جعلی وکیل نے 26 مقدمات لڑے اور کوئی ایک مقدمہ بھی نہیں ہارا۔
برائن وینڈا جاگی نامی جعلی وکیل 26 مقدمات میں درجنوں بار ضلعی عدالت اور ہائی کورٹ میں پیش ہوا مگر ججوں کو کبھی شک نہیں ہوا کہ ان کے سامنے اپنے موکل کے حق میں دلائل دینے والا وکیل درحقیقت وکیل نہیں ہے۔
برائن وینڈا جاگی کے جعلی وکیل ہونے کا انکشاف اس وقت ہوا جب لاء سوسائٹی آف کینیا کو ایک وکیل کی جانب سے یہ شکایت کی گئی کہ وہ اپنے اکاؤنٹ تک رسائی حاصل نہیں کرپارہا۔ شکایت کنندہ وکیل کا نام برائن وینڈا جاگی تھا۔
لاء سوسائٹی آف کینیا کے عہدیداران نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ 5 اگست 2022 کو ایڈووکیٹ برائن اینڈا جاگی کو ان کی درخواست کے جواب میں بار کی رکنیت دی گئی تھی اور ان کا آفیشل اکاؤنٹ اور ای میل اکاؤنٹ بنایا گیا تھا۔
سوسائٹی کے مطابق جب برائن سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے ایسی کوئی درخواست نہیں تھی کیونکہ فی الوقت وہ اٹارنی جنرل کے دفتر میں ملازمت کررہے تھے اور انہیں پریکٹسنگ سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں تھی۔ بہرحال سوسائٹی کی جانب سے ان کا اکاؤنٹ بنادیا گیا تھا۔
تاہم گذشتہ ماہ ایڈووکیٹ برائن نے سوسائٹی سے شکایت کی کہ اب انہیںپریکٹیسنگ سرٹیفکیٹ کی ضرورت پیش اآگئی ہے مگر ان کا اکاؤنٹ ایکٹیویٹ نہیں ہورہا اور انہیں جو لاگ ان آئی ڈی اور پاس ورڈ دیا گیا تھا وہ درست نہیں ہے۔
سوسائٹی کی جانب سے تحقیقات پر پتاچلا کہ ان کا اکاؤنٹ تو مسلسل استعمال میں ہے۔ اس انکشاف کے بعد لاء سوسائٹی آف کینیا کی نیروبی برانچ کی ریپڈ ایکشن ٹیم نے اس شخص کو گرفتار کرلیا جو ایڈووکیٹ برائن وینڈا جاگی بنا ہوا تھا۔
ٹیم پر انکشاف ہوا کہ وکیل بن کر یہ شخص اب تک 26 مقدمات لڑ چکا تھا اور کوئی ایک مقدمہ بھی نہیں ہارا تھا۔
یہ خبر عام ہوتے ہی جعلی وکیل کی شہرت ملک بھر میں پھیل گئی جس نے قانون کی کوئی تعلیم اور تربیت نہ ہونے کے باوجود اپنے تمام مقدمات جیت لیے۔
ملزم کا ابھی تک نام ظاہر نہیںکیا گیا اور نہ ابھی تک عدالت میں پیش نہیں کیا گیا تاہم اس کی قابلیت سے متاثر ہوکر ایک متمول شخص نے اس کی ضمانت کے لیے رقم مہیا کرنے کا اعلان کردیا ہے۔