کراچی: شہر قائد کے علاقے گلشن اقبال میں 16 گھریلو ملازمہ کو مبینہ طور پر زیادتی کے بعد زہر دے کر قتل کردیا گیا۔
متوفیہ کو کو بے ہوشی کی حالت میں اسپتال لایا گیا جہاں وہ دوران علاج چل بسی ، لیڈی پولیس سرجن پوسٹ مارٹم کے بعد رپورٹ محفوظ کرلی۔
گلشن اقبال بلاک 13 ڈی کی رہائشی 16 سالہ ( س ) ایک بنگلے میں گھریلو ملازمہ تھی اتوار کو وہ معمول کے مطابق کام پرگئی تھی اور واپسی پر گھر کی مالکن اسے گاڑی میں اس کی رہائشی گاہ پرنیم بے ہوشی کی حالت میں چھوڑ کر چلی گئی اہلخانہ اسے فوری طور پر گلشن اقبال کے اسپتال لے گئے جہاں ڈاکٹروں نے مشورہ دیا اس کی حالت تشویشناک ہے اسے فوری طور پر جناح اسپتال لے جاو۔
جناح اسپتال میں س نے منگل کی شام کو دوران علاج دم توڑ دیا لواحقین کا کہنا ہے کہ بنگلے کے مالکان اتوار کو گھر پر نہیں تھے ان کے جوان لڑکے گھر پر موجود تھے جنہوں نے س کو تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد زہر دیکر قتل کیا ہےْ
لواحقین نے حکومت سے اپیل کی ہے ہمیں انصاف فراہم کیا جائے اور قاتلوں کو قانون کے شکنجے میں لایا جائے ، لیڈی پولیس سرجن ڈاکٹر سمیعہ کے مطابق پوسٹ مارٹم کے بعد رپورٹ محفوظ کرلی ہے ایگزامن کی رپورٹ آنے کےبعد صحیح صورت حال سامنے آئے گئی عزیز بھٹی پولیس کے مطابق پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد مقدمہ درج کیا جائیگا۔
بعد ازاں اےایس پی گلشن اقبال ایاز خان نے بتایا کہ پولیس نے بنگلے میں چھاپہ مار کر مالکان کے دو بیٹوں عاشر اور منیب کو گرفتارکرلیا ہے اور مقتولہ کے والد کوڑا خان کی مدعیت میں نامزد مقدمہ درج کیا جارہا ہے۔
انھوں نے بتایا کہ مقتولہ کے اہلخانہ نے انہی دونوں بیٹوں پر زیادتی کے بعد زہر دے کر قتل کرنے کا الزام عائد کیا تھا اس وجہ سے انھیں گرفتار کیا گیا تاہم تفتیش کا عمل جاری ہے جبکہ پوسٹ مارٹم رپورٹ بھی پولیس کو موصول ہوجائے گی۔