کراچی:3 روز گزرنے کے باوجود کراچی پولیس سینیئر صحافی اختر شاہین رند کو لوٹنے والے ڈاکوؤں کا سراغ نہیں لگا سکی۔
متاثرہ صحافی نے پولیس کی ناقص کارکردگی پر شدید احتجاج کیا ہے۔
ضلع غربی ناردرن بائی پاس میں وارداتیں بڑھ گئیں شہریوں کی جان و مال تک محفوظ نہیں کراچی کے علاقے ناردرن بائی پاس میں انوکھی واردات کا واقع سامنے آیا جس میں مجرم معروف صحافی اختر شاہین رندسے لاکھوں روپے مالیت کی کلٹس کار نمبر AUY139 اورلاکھوں روپے کیش بمعہ موبائل فونز نادرن بائی پاس کے علاقے میں چھین لیے گئے جس کا مقدمہ سرجانی ٹاؤن تھانے میں درج کیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق صحافی اختر شاہین رندسے موٹر سائیکل سوار تین ڈکیتوں نے ان کی گاڑی چھین لی تھی اور موبائل فونز اور نقدی بھی چھین لئے تھے۔یہ واردات ناردرن بائی پاس اٹک پٹرول پمپ کے قریب ہوئی اس موقع پر پر آئی ڈی ایف نمبر 1004/2023 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔ایڈیشنل آئی جی کراچی خادم حسین رند کے نوٹس لینے کا بھی اب تک کچھ اثر نہ ہوسکا جس پر متاثرہ صحافیوں نے شدید احتجاج کیا ہے شہری کا کہنا تھاکہ اس سے پتہ چلتا ہے کہ ضلع غربی میں واردات کرنے والے مجرم کس حد تک آزاد گھوم کر شہریوں کو ان کی قیمتی اشیاءسے محروم کررہے ہیں ڈکیتی کی واردات کو دو روزپہلے رات پونے 8 بجے ہوئی، پولیس سراغ لگانے میں اب تک ناکام ہے کار میں اختر شاہین رند اور ان کے کزن واہل خانہ اور بچے موجود تھے۔ڈکیت چار موبائل فون، دو لاکھ کیش اور کلٹس کار چھین کر فرار ہو گئے مددگار 15 پر کال کرنے کے باوجود پولیس پون گھنٹے بعد پہنچی اور پو لیس اب تک کار اور ڈکیتوں کا سراغ لگانے میں ناکام ہے۔ایڈیشنل آئی جی پولیس کے نوٹس لینے کے باوجود کوئی پیش رفت نہ ہو سکی ۔
سینئا صحافی اختر رندر کی گاڑی اور لوٹا ہواسارا سازو سامان فوری برآمد کرایا جائے اور ضلع غربی میں ڈکیتیاں بڑھ گئی ہیں، جس پر پولیس کا رد عمل متاثرہ صحافیوں کے انتظار میں ہے اختر شاہین رند کی نگراں وزیر اعلیٰ سندھ، نگر اں وزیر داخلہ سندھ،آئی جی سندھ ،ڈی جی رینجرز سندھ ،ایڈیشنل آئی جی سندھ، سیکریٹری داخلہ سندھ ونگ کمانڈر ضلع غربی اور دیگر قانون نافظ کرنے والے اداروں سے پر ذور اپیل ہے کہ ان جابر مجرموں سے میرا لوٹا ہوا سامان موبائل فونزدو لاکھ روپے اور میری کلٹس کار واپس دلوائی جائے ۔