عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے سانحہ نو مئی میں ملوث ملزمان کی عام معافی کا مطالبہ کردیا۔
نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں شیخ رشید احمد نے کہا کہ میں چالیس دن کے لیے تبلیغ پر چلا گیا تھا اور اللہ سے بہت زیادہ دعا کی جبکہ تہجد میں بھی اٹھ کر دعا کی کہ اللہ مجھ سے مظلوموں کیلیے کام لے لے۔
انہوں نے کہا کہ ’میں نے تہجد میں اٹھ کر اللہ سے بہت دعا کی کہ مجھ سے کام لے لے، میں اب نو مئی میں گرفتار بے گناہ افراد کی رہائی کیلیے کام کروں گا جبکہ جو لوگ ملوث ہیں اُن کی ایک بار ’عام معافی‘ کیلیے کوشش کروں گا۔
شیخ رشید نے کہا کہ میں نے اللہ سے یہ بھی دعا کی کہ کسی طرح میری چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر سے ملاقات ہوجائے اور میں پھر سب کی عام معافی کا استدعا کروں، اگر ایسا ہوگیا تو یہ دوریاں ختم ہوجائیں گی۔
شیخ رشید احمد کا اہم اعلان pic.twitter.com/2c8gmG61T3
— Sheikh Rashid Ahmed (@ShkhRasheed) October 20, 2023
اُن کا کہنا تھا کہ اتنے عرصے بعد میڈیا پر انٹرویو دینے کی وجہ حال ہی میں چلنے والی رسم ہے تاہم میں کہیں غائب نہیں ہوا بلکہ چلے پر چلا گیا تھا جہاں مجھے کسی نے کچھ نہیں کہا اور سارے دن بہت اچھے سے گزر گئے۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ’پاک فوج دنیا کی بہترین فوج ہے اور میں ہمیشہ سے افواج پاکستان کی عزت کرتا ہوں، سیاست دانوں کو بھی کسی فوجی کا نام نہیں لینا چاہیے اور اداروں کے ساتھ مل کر چلنا چاہیے کیونکہ اداروں کے بغیر ملک نہیں چل سکتے، میں خود کو فوج کا ترجمان کہنے پر بھی فخر محسوس کرتا ہوں۔
انہوں نے عمران خان کو ضدی سیاست دان قرار دیتے ہوئے کہا کہ فوج سے مذاکرات جاری تھی اور عمران خان نے تین لوگ منتخب کیے تھے جنہوں نے اپنی سیاست جماعت بنا لی، عمران خان ضدی سیاست دان ہے جس کی وجہ سے یہ ساری صورت حال ہوئی۔
واضح رہے کہ شیخ رشید احمد گزشتہ کئی روز سے روپوش تھے جس پر اُن کے بھتیجے شیخ راشد نے اغوا کا مقدمہ درج کرانے کیلیے عدالت سے بھی رجوع کیا تھا۔ تاہم اب وہ خود منظر عام پر ٹیلی ویژن انٹرویو کے ذریعے آئے۔
یہ کوئی پہلا موقع نہیں ہے بلکہ اس سے قبل عثمان ڈار اور پی ٹی آئی کے رہنما صداقت عباسی بھی اسی طرح روپوشی کے بعد ٹی وی پروگرامز میں آکر انکشافات کرچکے ہیں۔