پاکستان مسلم لیگ (ن) کے خود ساختہ جلا وطن اور عدالتوں سے مفرور نواز شریف چار سال بعد وطن واپس پہنچے اور مینار پاکستان پر منعقدہ جلسے سے خطاب کیا۔
اس خطاب میں نواز شریف نے عمران خان کا نام صرف ایک بار لیتے ہوئے کہا کہ میں نام نہیں لینا چاہتا اور نہ ہی کسی سے انتقام کا بدلہ لینا چاہتا ہوں، میرے دل میں ملکی اور عوام کی خوش حالی کی تمنا ہے۔
نواز شریف نے کہا کہ ملک جن مسائل میں آکر گھر چکا ہے اُس سے نکلنے کا حل متحد ہوکر کام کرنے میں ہی ہے، تمام سیاسی جماعتیں اور ادارے مل کر کام کریں، ہم ملک کو دگنی رفتار سے دوڑا کر دنیا بھر میں مقام دلوائیں گے اور پھر کشکول توڑ دیں گے۔
لیگی قائد نے دوران حراست اپنی اہلیہ اور والدہ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’مجھے اپنے والد، والدہ کو قبر میں اتارنے کا موقع نہیں مل سکا جبکہ اہلیہ کے انتقال کی خبر بھی جیل میں ملی، مریم کو جب والدہ کے انتقال کا معلوم ہوا تو وہ بے ہوش ہوگئی تھی‘۔
نواز شریف نے کہا کہ ان سب کے باوجود میں کسی سے انتقام یا بدلہ لینے کی تمنا نہیں رکھتا بلکہ عوام کی خوش حالی چاہتا ہوں۔