بھتہ خوری اور بوری بند کلچر عامر خان اور آفاق احمد نے متعارف کرایا، بانی متحدہ

ایم کیو ایم کے بانی و قائد نے مسلح ہونے کی دلیل حضور نبی کریم کے فرمان سے جوڑ دی جبکہ دعویٰ کیا کہ ایم کیو ایم میں بھتہ خوری اور بوری بند لاشوں کا کلچر عامر خان اور آفاق احمد نے متعارف کرایا۔

خود ساختہ جلاوطنی گزارنے والے پاکستانی صحافی وجاہت ایس خان کو یوٹیوب پر دیے گئے انٹرویو میں بانی ایم کیو ایم نے کہا کہ حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے بھی جدید تلواریں اور تیر رکھنے کا حکم دیا۔

بانی ایم کیو ایم نے کہا کہ نبی کریم ﷺ کے پاس بھی 9 تلواریں تھیں اور لوگ اُن سے پوچھ تے بھی تھے۔

الطاف حسین نے کہا کہ جب پنجابی پختون اتحاد بنا تو ہمارے گھروں پر حملے ہوئے، جس پر میں نے فریج، وی سی آر بیج کر اسلحہ لائسنس بنوانے اور اسلحہ لینے کا اعلان کیا تھا تاکہ ہماری برادری کے لوگ اپنے گھروں ، بچیوں اور لڑکیوں کا دفاع کرسکیں۔

انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کا کبھی یہ درس نہیں رہا اور نہ ہدایت کی گئی کہ کسی معصوم شہری یا آبادی کو نشانہ بناؤ اگر ایسا کوئی کرتا ہے تو اُس کا تعلق ہماری تنظیم، برادری سے نہیں ہے۔

بانی ایم کیو ایم نے اس انٹرویو میں یہ بھی دعویٰ کیا کہ بھتہ اور بوری بند لاشوں کا کلچر ایم کیو ایم میں آفاق احمد اور عامر خان نے متعارف کرایا۔ آفاق احمد زون اے اور عامر خان زون سی کا انچارج تھا، ہم نے انہیں واپس مرکز بلا کر دونوں زونوں میں نئے ذمہ داران کا تقرر کیا مگر ان کی بدمعاشی قائم ہوگئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ ’اگر بوری بند لاشیں ہمارا کلچر ہے تو عامر اور آفاق احمد کی آج تک بوری کیوں نہیں بنی، پی ایس پی اور بہادرآباد میں سے کس رہنما کی بوری بندی،  جبکہ جماعت اسلامی ہماری شدید مخالف تھی اُس کے باوجود کسی رہنما کو قتل کیا اور نہ ہی کسی کیمپ کو نذر آتش کیا گیا۔

بانی ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ جب ہم نے ان کو اپنی تنظیم سے نکالا تو پھر 1992 میں یہ دونوں آشیبرباد کے ساتھ واپس آئے اور پھر شہر میں قتل و غارت شروع ہوگئی۔

الطاف حسین نے کہا کہ تیس ستمبر کو جب حیدرآباد میں ’قادر مگسی‘ نے بے گناہ لوگوں پر فائرنگ کی تو سارے ذمہ داران کو اپنے گھر پر بلایا مگر یہ دونوں نہیں آئے جو ان کی سنگین غلطی تھی، میں نے قصبہ علیگڑھ سانحے میں بھی ہدایت کی تھی کہ کسی پختون کو نقصان نہیں ہونا چاہیے۔


نوٹ : آپ ذرائع نیوز سے لمحہ بہ لمحہ باخبر رہنے کیلیے ہمارا واٹس ایپ چینل لنک پر کلک کر کے جوائن کرسکتے ہیں۔ 

اپنا تبصرہ بھیجیں: