سابق کپتان سرفراز احمد بھی ورلڈکپ میں قومی ٹیم کی پرفارمنس پر دل گرفتہ ہیں مگر انہوں نے ٹیم کو سپورٹ کرنے پر زور دیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ابھی ٹیم کو تنقید کا نشانہ نہ بنائیں۔ ورلڈکپ ختم ہونے تک ٹیم کو تنقید نہیں سپورٹ کی ضرورت ہے، کھلاڑیوں اعتماد دیں۔
سرفراز نے ٹیم کے نام میں پیغام میں ہمت نہ ہارنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ ٹھیک ہے کہ اس وقت قومی ٹیم توقعات کے مطابق پرفارم نہیں کرپارہی، لیکن اس ٹیم میں کم بیک کرنے کی بھرپور صلاحیت ہے۔ رزلٹ کی پروا کیے بغیر سب لڑکے سو فیصد جان ماریں۔
قذافی اسٹیڈیم لاہور میں ٹرافی جیتنے کے بعد بات کرتےہوئے سرفراز احمد نے کہا کہ قائد اعظم ٹرافی جیتنے کا کریڈٹ پوری کراچی کی ٹیم اور مینجمنٹ کو جاتا ہے، سب کی محنت کے ساتھ کراچی چیمپئن بننے میں کامیاب ہواہے، ہم سب خوش نصیب ہیں کہ اس ٹیم کا حصہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جہاں بھی موقع ملتا ہے وہاں پرفارم کرنے کی کوشش کرتا ہوں، خوش ہوں کہ میری پرفارمنس سے ٹیم کے کام آئی۔ فاتح کپتان نے کہا کہ ریجنل کرکٹ کی بحالی سے کراچی کی ٹیم کو اپنی صلاحیتوں کے اظہار کا موقع ملا۔
سرفراز احمد نے کہا کہ ڈومیسٹک کرکٹ ہی واحد راستہ ہے جہاں پرفارم کرکے آپ سلیکٹرز کی نظروں میں آتے ہیں۔ میں تو سب لڑکوں سےکہتا ہوں کہ سلیکٹ ہونا یا نہ ہونا وہ آپ کے ہاتھ میں نہیں،کھلاڑی کا کام صرف اور صرف پرفارمنس دینا ہے ۔ ٹیم میں موقع ملنا آپ کی قسمت پر منحصر ہوتا ہے، یہ سوچ کر ڈومیسٹک کھیلیں کہ آپ نے پرفارم کرنا ہے، اپنی فٹنس کا خیال رکھیں، فٹنس میں بہتری لائیں اور موقع کاانتظار کریں۔
سرفراز نے نوجوان کھلاڑیوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ صائم ایوب نے چار روزہ کرکٹ میں بھی خود کو منوایا ہے، اس نے انڈر سکسٹین، انڈر نائنٹین سے سفر کرتے ہوئے پی ایس ایل میں خود کو منوایا، قومی ٹیم تک پہنچا۔ اس میں بہت ٹیلنٹ ہے، اس کو جتنا سپورٹ کریں گے اتنا ہی بہتر گا۔
عمیر بن یوسف نے بھی زبردست پرفارمنس دی ہے، ڈومیسٹک کرکٹ میں کافی اچھے لڑکے لگے ہیں، بس انکو ہم نےاعتماد دیناہے، یہ مستقبل میں پاکستان کرکٹ کے لیے بہت کام آسکتے ہیں۔