پاکستان تحریک انصاف اور جمعیت علما اسلام نے انتخابات سے قبل سیاسی اتحاد بنانے پر غور شروع کردیا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے وفد کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات ہوئی، پی ٹی آئی وفد کی قیادت سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کررہے تھے جبکہ اراکین میں علی محمد خان اور بیرسٹر سیف شامل تھے۔
پی ٹی آئی وفد کا دعویٰ ہے کہ ملاقات میں صرف مولانا فضل الرحمان کی خوش دامن کے انتقال کی تعزیت کی گئی اور کوئی سیاسی بات نہیں ہوئی تاہم اجلاس کی کہانی کچھ اور بتاتی ہے۔
ذرائع کو ملنے والی اطلاع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے وفد نے ملاقات میں انتخابات اور لیول پلیئنگ فیلڈ کے حوالے سے شکوے شکایات کیں۔
دونوں جماعتوں کے رہنماؤں نے عام انتخابات کے انعقاد اور الیکشن سے قبل پی ڈی ایم کیطرز پر سیاسی اتحاد بنانے پر بھی غور کیا جس میں ن لیگ، پیپلزپارٹی کو بھی شامل کیے جانے پر اتفاق ہوا۔
پی ٹی آئی وفد نے مشاورت اور منظوری کیلیے عمران خان سے بات کرکے جواب دینے کا عندیہ دیا جبکہ مولانا فضل الرحمان نے بھی اپنے رفقا سے بات کر کے فیصلہ کرنے کا وقت لیا ہے۔
ملاقات کے دوران انتخابات میں تمام سیاسی جماعتوں کے لیے مساوی مواقع کے لیے سیاسی جدوجہد پر اتفاق کیا گیا، مولانا فضل الرحمان نے پی ٹی آئی وفد سے یقین دہانی مانگ لی۔ ذرائع نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ سیاسی اتحاد کے لیے مکمل مینڈیٹ لے کر آئیں۔ اندرونی ذرائع یہ بھی بتاتے ہیں کہ تحریک انصاف کے وفد نے نئے سیاسی اتحاد پر چیئرمین پی ٹی آئی سے مشاورت کے لئے وقت مانگ لیا جبکہ نئے سیاسی اتحاد میں پیپلزپارٹی سمیت دیگر جماعتوں کو شامل کرنے پر بھی غور کیا گیا۔
قبل ازیں اسد قیصر نے کہا کہ ’ملاقات عمران خان اور پارٹی کی منظوری کے بعد ہوئی ہے‘۔ تاہم انہوں نے دعویٰ کیا کہ کوئی سیاسی گفتگو نہیں ہوئی البتہ فضل الرحمان کی خوش دامن کے انتقال پر تعزیت کی گئی ہے۔