کراچی : بلدیہ عظمی کر اچی نے اورنگی ٹاؤن پروجیکٹ میں جعلی لیزوں اور سرکاری اراضی میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں کا انکشاف کیا ہے، ہزاروں ایکڑاراضی کو غیرقانونی طور پر لیز کردیا گیا یاقبضہ کرادیا گیا۔
کے ایم سی کی انکوائری رپورٹ کے مطابق اورنگی ٹاؤن میں اسکول اور ٹیکنیکل انسٹیٹوٹ کی سرکاری اراضی پر بے ضا بطگیاں کی گئی ہیں، انکوائری رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ سابق پروجیکٹ ڈائریکٹر اورنگی نے ٹاؤن شپ میں 70 ہزار گز سرکاری اراضی لیز کر ڈالی۔
اورنگی ٹاؤن سیکٹر 16 گلشن بہار میں نارویجن اسکول اور نارویجن ٹیکنیکل انسٹیٹوٹ کے لیے مختص اراضی پر قبضہ کیا گیا، اورنگی ٹاؤن سیکٹر 16 شیٹ ٹو کے پلاٹ نمبر 309 کی اراضی 9969 گز پر محیط ہے جس کی 5000 گز اراضی پر قبضہ کیا گیا، علاوہ ازیں پلاٹ نمبر ایک کی 61 ہزار گز پر محیط ہے جہاں قبضہ کیا گیا۔
انکوائری رپورٹ کے مطابق ایڈیشنل ڈائریکٹر اورنگی ٹاؤن شپ عاطف جاوید خان کا سروس ریکارڈ ہی موجود نہیں، اسسٹنٹ ڈائریکٹر عبدالمنان قائم خانی نے بطور لینڈ سرویئر لیز پر دستخط کیے۔
رپورٹ کے مطابق قبضہ کی گئی سرکاری اراضی پر جعلسازی کے ذریعے 13 رہائشی اور 2 کمرشل پلاٹوں کو لیز بھی کردیا گیا، ایڈیشنل ڈائریکٹر اورنگی ٹاؤن شپ عاطف جاوید خان نے جعلی لیز فراہم کی۔ سابق پروجیکٹ ڈائریکٹر اورنگی ٹاؤن شپ رضوان خان نے ایڈیشنل ڈائریکٹر کو لیز کی اتھارٹی دی۔
اسسٹنٹ ڈائریکٹرعبدالمنان قائمخانی کا بھی سروس ریکارڈ موجود نہیں، سابق پروجیکٹ ڈائریکٹر اورنگی ٹاؤن شپ رضوان خان سے دستاویزات اور انکوائری میں تعاون طلب کرنے پر تعاون نہیں کیا اور نہ پیش ہوئے۔
سرکاری اراضی پر رہائشی پلاٹوں کی لیز سابق پروجیکٹ ڈائریکٹر رضوان خان کی اجازت سے فراہم کی گئی، انکوائری کمیٹی نے اپنی رپورٹ اور سفارشات بلدیہ عظمی کراچی کے لیگل ڈپارٹمنٹ کو عدالتی کارروائی کے لیے ارسال کردی۔