کراچی: غیرقانونی تعمیر ہونے والی ایک اورکثیرالمنزلہ عمارت کی شامت آگئی۔
سندھ ہائی کورٹ نے لیاقت آباد میں سی ون ایریا میں تعمیر ہونے والی غیرقانونی عمارت مسمار کرنے اور غیرقانونی تعمیرات میں ملوث ایس بی سی اے افسران اور بلڈر کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا۔
جسٹس ندیم اختر کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو لیاقت آباد سی ون ایریا میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی، ڈی جی ایس بی سی اے پیش ہوئے، درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ پلاٹ نمبر 52/2 سی ون ایریا میں غیرقانونی طور پر 6 منزلہ عمارت تعمیر کرلی گئی، ایس بی سی اے کو غیرقانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی کا حکم دیا جائے، ڈی جی ایس بی سی اے نے رپورٹ پیش کی، عدالت نے رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کردیا۔
4 سال سے حکم پر عملدرآمد نہ کرنے پر عدالت نے ڈی جی ایس بی سی اے اسحاق کھوڑو کو جھاڑ پلادی، ڈی جی ایس بی سی اے نے کہا کہ میں اپنے دل و جان سے غیرقانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی کرنے کی کوشش کررہا ہوں، عدالت نے ریمارکس دیے کہ خاک کوشش کررہے ہیں، 6 منزلہ عمارت تعمیر ہوگئی اور4 سال میں کسی کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی۔