افراط زر اور بدعنوانی کا باعث بننے والے 5000 کے نوٹ کو ختم کرنے کے لئے سینیٹ میں قرارداد پیش کردی گئی ہے۔ یہ قرارداد سینیٹر محسن عزیز نے پیش کی ہے۔
قرارداد پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ تحریک میں فروری میں لے کر آیا تھا لیکن ابھی تک کسی نے اسے رسپانڈ نہیں کیا، پانچ ہزار کا نوٹ رشوت کے کام آتا ہے، لوگ ٹیکس سے بچنے کے لئے پانچ ہزار کے نوٹ اپنے پاس کیش رکھتے ہیں۔
سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ مارکیٹ میں پانچ ہزار کے نقلی نوٹ بھی نکل آئے، منی لانڈرنگ اور سمگلنگ میں بھی یہ نوٹ استعمال ہوتا ہے، ہم کرپشن کو ختم کرنا چاہتے ہیں اس لئے اس نوٹ کو ختم کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ میری تجویز تھی کہ اسے ختم کرنے کے لئے کچھ وقت دیا جائے، تجویز تھی کہ پچیس سے تیس ہزار تک عام آدمی پانچ ہزار کے نوٹ کے بدلے چھوٹے نوٹ بینک جا کر لے لے۔
نگراں وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے قرارداد کے جواب میں کہا کہ اس وقت ملک میں 950 ملین روپے مالیت کے5ہزار کے نوٹ سرکولیشن میں ہیں، پانچ ہزار کا نوٹ ستائس مئی 2006 میں جاری ہوا، ماضی میں پی ٹی آئی کے دور حکومت میں اسٹیٹ بینک کو ضرورت سے زیادہ آزاد کردیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ یہ بینک اب حکومت سے بالکل آزاد ہیں، کیا آپ نہیں سمجھتے کہ ہماری نگران حکومت کے بجائے آنے والی حکومت اس پر فیصلہ کرے۔
مرتضیٰ سولگنی نے کہا کہ جب سینیٹر محسن عزیز کی جماعت کی حکومت تھی اس وقت اسٹیٹ بینک کو کچھ نہیں کہا گیا۔ ایوان سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ اگلی حکومت اس پر کام کرے یا نگران حکومت دیکھے؟۔