کراچی:ایرانی سفیر ڈاکٹر رضا امیری مقدم نے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران باہمی تجارت اور تعلقات کو بڑھانا وقت کی ضرورت ہے۔
ایران اپنی ٹیکنالوجی اسلامی ممالک سے شیئر کرنا چاہتاہے۔جاری بیان کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان کونسل آف فارن ریلیشنز کے زیر اہتمام پاکستان ایران تعلقات،حال اور مستقبل کے موضوع پر منعقدہ تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوے کیا۔
ایرانی سفیر کا کہنا تھا کہ ایران نے پہلی بار اپنا ڈرون بنایا تو اسکا مذاق اڑایا گیا، کہا گیا کہ یہ فوٹو شاپ ہے،آج ایرانی ڈرونز کی جدید ٹیکنالوجی دیکھا کر دنیا کو ہم نے حیران کردیا ہے،ایران اپنی تمام تر ٹیکنالوجی مسلم ممالک کے ساتھ شیئر کرنے کے لیے تیار ہے۔
ایرانی سفیر نے کہا کہ ایران اور پاکستان زبان ،کلچر اور ثقافت کے یکساں رشتوں میں جڑے ہیں ،ایران اور پاکستان کے درمیان کمرشل اور معاشی میدانوں میں تعاون کے وسیع مواقع موجود ہیں ۔
روڈ نیٹ ورکس کے دونوں ملک مشرق اور مغرب کے درمیان پل کا کردار ادا کر سکتے ہیں ۔کراچی پورٹ گوادر پورٹ اور چاہ بہار کی بندرگاہوں میں باہمی اشتراک کی بہت گنجائش ہے۔ سی پیک کے منصوبوں میں بھی اشتراک ممکن ہے۔
پاکستان ایران تعلقات کے بارے میں ریسرچ سینٹر کا قیام بہت ضروری ہیجو مسائل کے حل پر تحقیق کرے اور تجاویز دے۔ایران اور پاکستان نو سو کلومیٹر طویل سرحد پر تجارت کے وسیع مواقع ہیں ،تفتان کی سرحد کے ساتھ تجارتی مرکز بنائے جائیں ۔
آمد و رفت کے لئے بارڈر کراسنگ پوائنٹس بنائے جاسکتے ہیں ۔پاکستان چاہے تو اپنے توانائی بحران پر قابو پانے کے لئے ایران سے استفادہ حاصل کرسکتا ہے۔
بعد ازاں میڈیا سے گفتگو میں ایرانی سفیر نے کہا کہ دنیا اسرائیلی مظالم کو جان چکی ہے ،اب اسرائیل کے اندر بھی صہیونی رجیم حکومت اور نیتن یاہو کے خلاف مظاہرے ہورہے ہیں ،ہم بہت عرصے سے اسلامی ممالک پر زور دے رہے ہیں کے مشترکہ طاقت بنائی جائے۔