لاہور: سیاسی مخالفین کو مائنس کرنے اور جیلوں میں ڈالنے کی دھمکیاں دینے والے سابق وزیر اعظم اور پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے اپنی جماعت سے خود ہی مائنس ہونے کا فیصلہ کرلیا۔
اس فیصلے کی تصدیق اُن کے وکیل اور پی ٹی آئی کے حال ہی میں منتخب کیے گئے نو منتخب مرکزی نائب صدر ایڈوکیٹ شیر افضل مروت نے کی۔
انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ سزا یافتہ اور جیل میں ہونے کی وجہ سے عمران خان پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن میں حصہ نہیں لیں گے اور وہ چیئرمین کے عہدے سے بھی دستبردار ہوجائیں گے۔
افضل مروت نے کہا کہ عمران خان دستبردار ، سزا یافتہ ہونے کی وجہ سے پارٹی چیئرمن کا الیکشن نہیں لڑیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے بلے کے نشان اورپارٹی کی رجسٹریشن برقرار رکھنے کیلیے الیکشن کمیشن کی شرط پر دو دسمبر کو انٹرا پارٹی الیکشن کے انعقاد کا فیصلہ کیا ہے۔
تحریک انصاف کی قیادت کہتی تھی الیکشن سے پہلے نواز نااہل اور شہباز کو اندر واڑھ دیں گے دیکھتے ہیں ن لیگ کیسے جیتتی ہے ۔ مکافات قدرت کا نظام ????
عمران خان دستبردار ، سزا یافتہ ہونے کی وجہ سے پارٹی چیئرمن کا الیکشن نہیں لڑیں گے ، وکیل شیرافضل مروت کا اعلان pic.twitter.com/uojHBwB6O9— Junaid Raza Zaidi (@junaidraza01) November 28, 2023
پاکستان تحریک انصاف کے ذرائع نے بتایا کہ عمران خان الیکشن میں کسی بھی عہدے پر حصہ نہیں لیں گے جبکہ اُن کی بہن عظمیٰ خان یا کوئی اور رشتے دار بھی امیدوار نہیں ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ انٹراپارٹی الیکشن ہفتے کو ہوں گے، جس میں چیئرمین سمیت تمام عہدوں پر انتخاب ہوگا۔
دوسری جانب پی ٹی آئی کے ترجمان نے عمران خان کے حصہ نہ لینے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ابھی اس حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں ہوا اور نہ ہی چیئرمین کے عہدے پر کسی کو نامزد کرنے یا عمران خان کی دستبرداری کی منظوری دی گئی ہے۔
ترجمان پی ٹی آئی نے کہا کہ انٹراپارٹی الیکشن کے حوالے سے ابھی غور و خوض جاری ہے، جس پر کوئی بھی حتمی فیصلہ ہونے کے بعد باضابطہ طور پر آگاہ کردیا جائے گا۔