پاکستان میں موٹرسائیکلیں بنانے والی سرفہرست کمپنی اٹلس ہونڈا نے پاکستان میں کاروبار کے 60سال مکمل کرلیے ہیں۔
ٹلس گروپ اور ہونڈا موٹر کمپنی کے جوائنٹ وینچر کے طور پر کمپنی 1963سے ملکی سطح پر موٹرسائیکل اور ان کے پرزہ جات کی مینوفیکچرنگ میں نمایاں کردار ادا کررہی ہے.
اس موقع کو یادگار بنانے کے لیے اٹلس ہونڈا کی شیخوپورہ فیکٹری میں خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں ایگزیکٹیو وائس پریزڈینٹ ہونڈا موٹر کمپنی Shinji Aoyama، چیف آفیسر موٹرسائیکل ایند پاور پراڈکٹس Noriaki Abe اور ایشین ہونڈا موٹر کمپنی کے صدر اور سی ای او Toshio Kuwahara نے شرکت کی۔
اس موقع پر Shinji Aoyama نے پاکستان میں ہونڈا کے کاروبارکو بڑھانے میں اٹلس گروپ، اٹلس ہونڈا ایسوسی ایٹس، ڈیلرز اینڈ آٹو پارٹس مینوفیچکررز کو پاکستان میں ہونڈا کی کاوشوں کو خراج تحسین پیش کیا۔
انہوں نے کہا کہ نقل و حمل کے ذرائع کی صنعت ایک تیز رفتار تبدیلی کے عمل سے گزررہی ہے اور ہونڈا موٹر مستقبل کے تقاضوں پر پورا اترنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ ہونڈا صارفین اور معاشرے کی ضروریات پر پورا اترنے والی جدید مصنوعات کی تیاری جاری رکھے گی۔
اپنے خطاب میں Noriaki Abe نے کہا کہ ہونڈا کی مصنوعات پاکستان کی آبادی کے بڑے طبقے کی روز مرہ زندگی کا حصہ بن چکی ہیں۔
انہوں نے ہونڈا کی الیکٹرک موٹرسائیکل ہونڈا BENLY e آزمائشی بنیادوں پر پاکستان میں متعارف کرانے کا بھی اعلان کیا اور کہا کہ ہونڈا پاکستانی معاشرے اور صارفین کے فیڈ بیک کو سمجھتے ہوئے ان کی ضرورتوں کے مطابق نئی مصنوعات متعارف کرانے کا ارادہ رکھتی ہے۔
اٹلس ہونڈا کے صدر اور سی ای او ثاقب ایچ شیرازی نے کمپنی کی کارکردگی کا جائزہ پیش کرتے ہوئے فروخت، لوکلائزیشن، پرزہ جات کے کاروبار، روزگار اور قومی خزانے کو ٹیکسوں کی ادائیگی کا احاطہ کیا۔
انہوں نے گروپ کی معاشرے سے حاصل ہونے والی آمدنی معاشرے کو لوٹانے کے کاروباری فلسفہ پر عمل پیرا رہنے کے عزم کا بھی اظہار کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ چھ دہائیوں میں اٹلس ہونڈا نے مارکیٹ کے بدلتے ہوئے رجحانات سے ہم آہنگ رہتے ہوئے ترقی کی ہے۔ مصنوعات میں تنوع لاتے ہوئے اٹلس ہونڈا 95فیصد پرزہ جات مقامی سطح پر تیار کررہی ہے اور کمپنی نے پاکستان میں پرزہ جات بنانے والوں اور ڈیلرزز کا سب سے بڑا نیٹ ورک تشکیل دیا ہے۔