سیکیورٹی اداروں پر فائرنگ کے الزام میں‌ منظور پشتین گرفتار

سیکیورٹی اداروں پر فائرنگ کے الزام میں پشتون تحفظ موومنٹ کے سربراہ منظور پشتین کو چمن میں گرفتار کرلیا گیا ہے۔

ڈپٹی کمشنر چمن نے اپنے ویڈیو پیغام میں منظور پشتین کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ مںظور پشتین کی گاڑی سے سیکورٹی اہلکاروں کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی۔

ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ پولیس، لیویز اور ایف سی باب چمن کے قریب معمول کی چیکنگ کررہے تھے، پشتین کے ساتھ مسلح افراد نے گاڑی روکنے کے بجائے اہلکاروں پر چڑھائی اور فائرنگ کی، اہلکاروں نے جوابی فائرنگ میں ان کے گاڑی کے ٹائر برسٹ کردیے۔

انہوں نے بتایا کہ اس دوران پشتین اور ان کے ہمراہ مسلح افراد نے گاڑیاں بگھاکر فرار ہوئے، سرچ آپریشن کے بعد پاک افغان بارڈر شاہراہ کے قریب ایک گودام سے منظور پشتین کو گرفتار کرلیا گیا۔

اُن کا کہنا تھا کہ منظور پشتین کو گرفتار کرنے کے بعد اب کوئٹہ منتقل کیا جارہا ہے، جس کے بعد منظور پشتین کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے گا۔

پشتون تحفظ موومنٹ کے ترجمان نے کہا کہ منظور پشتین نے آل پارٹیز تاجر محنت کش دھرنے سے آج خطاب کیا، دھرنے سے کوئٹہ جاتے ہوئے سیکیورٹی اہلکاروں نے منظور پشتین کی گاڑی پر چمن پریس کلب کے قریب فائرنگ کی۔ گاڑی میں 8گولیاں لگی، ایک خاتون زخمی ہو کر اسپتال میں زیر علاج ہے۔

انہوں نے کہا کہ لوگوں کے احتجاج پر سیکیورٹی اہلکار فرار ہوئے، منظور نے عوام کو پرتشدد احتجاج سے روکا، منظور پشتین نے ساتھیوں کو لے کر واپس چمن شہر آیا اور خود کو گرفتاری کےلیے پیش کیا۔

دوسری جانب سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر منظور پشتین کی رہائی اور اُن کی گاڑی پر فائرنگ کے حوالے سے ہیش ٹیگ شروع ہوا جو دیکھتے ہی دیکھتے ٹاپ ٹرینڈ میں آگیا ہے۔