ریاض: سعودی حکام نے مقامی اور غیر ملکیوں کیلیے وی پی این (ورچوئل پرائیوٹ نیٹ ورک) کے استعمال پر پابندی عائد کردی اور خلاف ورزی کی صورت میں سخت سزائیں دینے کا اعلان کیا ہے۔
حکام نے سعودی عرب میں مقیم تمام شہریوں کو متنبہ کیا ہے کہ وی پی این کا استعمال غیر قانونی ہے اور اگر اس کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کوئی پکڑا گیا تو اُسے قانون کے مطابق سزا دی جائے گی۔
رپورٹ کے مطابق سعودی وزارت داخلہ نے پولیس اور متعلقہ انتظامیہ کے اہلکاروں کو شہریوں کے موبائل فونز میں وی پی این کی تلاشی کا اختیار بھی دے دیا ہے۔
سعودی عرب کے ماہر برائے سائبر سیکیورٹی ہیزام بن سعود نے بتایا کہ ’مملکت کے آئین کے آرٹیکل 3 کے تحت وی پی این کا استعمال جاسوسی کے زمرے میں آتا ہے‘۔ انہوں نے بتایا کہ اس کے ذریعے مملکت کی سیکیورٹی کو خطرات بھی لاحق تھے۔
وزارت قانون کے نمائندے کا کہنا ہے کہ بغیر اجازت وی پی این کا استعمال سعودی عرب میں بہت سنگین جرم اور اطلاعات کے جرم کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ خلاف ورزی کی صورت میں پانچ لاکھ درہم جرمانہ ، ایک سال کی سزا یا پھر دونوں سزائیں دی جاسکتی ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ دہشت گرد گروپس کی جانب سے وی پی این کا استعمال کر کے سعودی عرب کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب میں واٹس ایپ سمیت دیگر مواصلاتی ایپلیکیشنز کی کالنگ پر پابندی ہے، جس کے لیے کچھ لوگ وی پی این کا استعمال کرتے ہیں اور ان میں بڑی تعداد غیر ملکی کارکنوں کی ہے جو کال اور ویڈیو پر اپنے اہل خانہ سے بات کرنے کیلیے موبائل میں وی پی این استعمال کرتے ہیں۔
سعودی حکام کی جانب سے سخت پابندی کے بعد اب مملکت کے تمام شہروں میں پولیس اہلکار کسی بھی شہری کو روک کر اسکا موبائل فون چیک کررہے ہیں اور وی پی این ہونے کی صورت میں اُسے حراست میں لیں گے۔