سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے اپنے گھر پر ہونے والے دستی بم حملے کے بعد میڈیا سے گفتگو کی ہے۔
انہوں نے اپنی رہائش گاہ کے باہر میڈیا سے مختصر گفتگو میں کہا کہ اللہ کے فضل سے میں خیریت سے ہوں، میں ڈرنے والا نہیں ہوں، میرے حوصلے بلند ہیں البتہ گاڑی تباہ ہوگئی ہے، اور گھر کے شیشے ٹوٹ گئے ہیں جبکہ دو پولیس اہلکار معمولی زخمی ہوئے۔
پولیس نے بھی تصدیق کی ہے کہ ثاقب نثار کے گھر پر ہونے والا دھماکا دستی بم کا تھا، جبکہ بم ڈسپوزل اسکواڈ نے بھی موقع سے شواہد اکھٹے کرلیے۔
واقعے لاہور کے علاقے گارڈن ٹاؤن احمد بلاک قائم چیف جسٹس کی رہائش گاہ پر پیش آیا۔ جسکے بعد سیکیورٹی کو سخت کرتے ہوئے شاہراہ کو عام شہریوں کیلیے بند کردیا گیا ہے۔ پنجاب حکومت کے مطابق پولیس کانسٹیبل عامر اور کانسٹیبل خرم معمولی زخمی ہوئے ہیں۔
ایڈوکیٹ میڈم انجم حمید نے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار سے ملاقات کی اور پھر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ میں ابھی سابق چیف جسٹس پاکستان سے مل کر آئی ہوں،سب سہمے ہوئے ہیں، اللہ کا شکر ہے سب محفوظ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تمام افراد گھر میں تھے،جب دھماکا ہوا،ان کی بہو اور پوتا ابھی گھر پر پہنچے تھے تو واقعہ پیش آیا، دو پولیس اہلکاروں کے علاوہ گھر کا ملازم بھی معولی زخمی ہوا۔
انجم حمید نے کہا کہ سابق چیف جسٹس کی گیراج میں کھڑی گاڑی کے بلکل قریب دھماکا ہوا، جس میں سابق چیف جسٹس کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی تھی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پی ڈی ایم کی حکومت نے چیف جسٹس سے سیکورٹی واپس لے لی تھی۔
پنجاب پولیس کے ترجمان نے مؤقف اختیار کیا کہ ’ابتدائی تحقیقات کے مطابق یہ ملک دشمن عناصر کی ملک میں خوف و ہراس پھیلانے کی مذموم کوشش ہے، جس میں غیر ملکی ہاتھ ملوث ہونے کے امکانات رد نہیں کیے جا سکتے‘۔
پنجاب پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ واقعے میں خدا کے فضل سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا اور جائے وقوعہ سے ملنے والے شواہد پر کام جاری ہے، جس کی روشنی میں جلد ملزمان تک پہنچ جائیں گے۔