مہاجر قومی موومنٹ (حقیقی) کے چیئرمین آفاق احمد نے عام انتخابات کے حوالے سے اپنے چاہنے والوں کو مبہم پالیسی دے دی۔
کراچی میں لانڈھی اور مختلف علاقوں سے چلنے والی ریلی کا اختتام نورانی کباب ہاؤس کے قریب ہوا جہاں آفاق احمد نے کارکنان سے خطاب کیا۔ ریلی میں سیکڑوں گاڑیاں اور کارکنان شامل تھے جن میں بچیاں، بچے، خواتین اور بزرگ بھی تھے۔
آفاق احمد ریلی کی قیادت کرتے ہوئے اختتامی مقام پر پہنچے اور انہوں نے اپنے اہم اعلان کے حوالے سے گفتگو کا آغاز کیا۔
انہوں نے کہا کہ ’میرے اعلان کے حوالے سے سوشل میڈیا پر بہت ساری افواہیں زیر گردش ہیں، ہر آدمی کچھ بھی نتیجہ اخذ کر کے بول سکتا ہے کیونکہ اظہار رائے یا سوچنے پر کوئی پابندی نہیں ہے‘۔ آفاق احمد نے کہا کہ میرے ساتھ رہنے والے قریبی لوگوں کو بھی علم نہیں ہے کہ میرا اعلان کیا ہوگا۔
اس کے ساتھ ہی انہوں نے شرکا سے تین چار سوال پوچھے اور کہا کہ الیکشن کے قانون کے تحت آزاد امیدوار کو جیتنے کے بعد کسی جماعت میں شمولیت اختیار کرنا ہوتی ہے، کراچی میں بہت سارے آزاد امیدوار الیکشن لڑے رہے ہیں، کچھ سیاسی جماعتوں نے مجبورا اپنے امیدوار آزاد کھڑے کیے ہیں۔
نوٹ : آپ ذرائع نیوز سے لمحہ بہ لمحہ باخبر رہنے کیلیے ہمارا واٹس ایپ چینل لنک پر کلک کر کے جوائن کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’اگر یہ جیت جاتے ہیں تو کس جماعت کے ساتھ جائیں گے، پیپلزپارٹی یا ن لیگ؟ کیونکہ آزاد امیدوار کو ہر صورت میں کسی جماعت میں شمولیت کر کے اُس کے منشور کو اپنانا ہوتا ہے، میں کسی کی حمایت یا مخالفت نہیں کررہا مگر ایک پالیسی بیان دے رہا ہوں کہ عام انتخابات میں مہاجر سیاست اور لفظ مہاجر کو دیکھیں‘۔
اداروں کی ریڈ لائن مصطفی کمال ہوسکتا ہے میری ریڈ لائن لفظ مہاجر ہے
چیئرمین افاق احمد#westandwithafaqahmed #VoteForMohajir #Election2024 #VoteForCandle #MuhajirQaumiMovement #MQM #Mohajir #AfaqAhmed pic.twitter.com/cTfucGR5p0— Mohajir Qaumi Movement (Pakistan) (@AfaqNewss) February 6, 2024
آفاق احمد نے اسی کے ساتھ مصطفیٰ کمال پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’کچھ اداروں کی ریڈ لائن مصطفیٰ کمال ہے جس پر تین ارب روپے خرچ کیے جاچکے ہیں، مگر وہ نہیں جانتے کہ کتے کی دم پر تین ارب روپے خرچ کرنے سے اُسے ہاتھی کی سونڈ نہیں بنایا جاسکتا‘۔
مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ ’کوئی مہاجر نام کی تضحیک کرے اسے قوم ٹھکرا دیگی اور ووٹ انہیں ہی ڈالے گی جو مہاجر نام اور شناخت کے ساتھ کھڑا ہو، 8 فروری کے انتخاب مہاجر قوم کیلئے نئی سحر کا آغاز ثابت ہوگی۔ آفاق احمد نے کہا کہ اپنا ووٹ کسی شخصیت کے بجائے صرف مہاجر نام پر نامزد امیدواروں کو دیکر کامیاب بنائیں اور جو بھی مہاجروں کی بقاء کیلئے امیدوار کھڑا ہے قوم اسے ووٹ دیکر کامیاب بنائیں جبکہ کسی کو بھی اپنی قوم کے فیصلے بند کمروں میں کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے میری قوم کے فیصلے میری قوم خود کریگی۔