متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے کنونیئر خالد مقبول صدیقی نے اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے رابطہ کمیٹی کو تحلیل کردیا۔
ذرائع کو ملنے والی اندرونی خبر کے مطابق خالد مقبول صدیقی نے رابطہ کمیٹی کے اجلاس کی آڈیو لیک اور تحقیقات سامنے آنے پر بطور کنونیئر اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے رابطہ کمیٹی کو تحلیل کیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ خالد مقبول صدیقی جلد نگراں کمیٹی کا اعلان کریں گے اور پھر اُس کے بعد رابطہ کمیٹی کے اراکین کا ازسر نو پارٹی نظم و ضبط اور آئین کے حساب سے تقرر کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کی دو آڈیوز سامنے آئیں تھیں۔ پہلی آڈیو سینئر ڈپٹی کنونیئر مصطفیٰ کمال جبکہ دوسری گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی تھی۔
ان آڈیوز کے بعد مصطفیٰ کمال اور کامران ٹیسوری نے گفتگو کی تصدیق کی تھی، ایم کیو ایم کے سینئر ڈپٹی کنونیئر نے کہا تھا کہ لندن کیلیے کام کرنے والے شخص کو ہم نے پکڑ لیا ہے جو رابطہ کمیٹی میں بیٹھ کر ایسا کررہا تھا جبکہ گورنر سندھ نے کہا تھا کہ اُن کی آڈیو کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا تاہم انہوں نے یہ گفتگو کی ہے۔
دوسری جانب ایم کیو ایم پاکستان کے ترجمان نے رابطہ کمیٹی کی تحلیل کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان میں تنظیم نو کا آغاز ہوگیا ہے، جس کا فیصلہ 6 مارچ کو ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی کا اجلاس میں کیا گیا۔
پہلے مر حلے میں خالد مقبول صدیقی کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں رابطہ کمیٹی نے اعلیٰ قیادت کی کمیٹی کو تحلیل اور اس کی تنظیم نو کرنے کی منظوری دی۔ ترجمان ایم کیو ایم کے مطابق دوسرے مرحلے میں تمام شعبہ جات ،صوبائی کمیٹیوں، ڈسٹرکٹس، زونز، ٹاؤنز اور یوسیز کی تنظیم نو کی جائے گی۔
اس حوالے سے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے ایک مرکزی ایڈہاک کمیٹی کی تشکیل دی ہے جس کے کنوینر خالد مقبول صدیقی خود ہوں گے جبکہ اراکین میں مصطفی کمال ، ڈاکٹر فاروق ستار ، نسرین جلیل ، انیس قائمخانی، کیف الوری اور رضوان بابر شامل ہوں گے۔