کراچی کے سرسید گرلز کالج میں پڑھنے والی دو بہنوں کے حادثے نے ملکی سیاسی تاریخ میں انقلاب برپا کیا۔
یہ بات ہے ۱۵ اپریل 1986 بروز پیر کی کہ جب سرسید کالج کی چھٹی ہوئی تو دو بہنیں گھر جانے کے لیے کالج سے باہر نکلیں اور اسی دوران تیز رفتار بس نے انہیں روند ڈالا تھا۔
دونوں بہنیں سڑک پار کررہی تھیں کہ اچانک ریس لگانے والی منی بس ڈرائیور کے قابو سے باہر ہوئی اور اُس نے دونوں بہنوں کو روند ڈالا، بشریٰ زیدی جائے وقوع پر ہی دم توڑ گئیں تھیں جبکہ اُن کی بہن نجمہ زیدی زخمی تھیں جو بعد میں صحت یاب ہوئیں۔
بشریٰ زیدی کے لہو نے شہر میں انقلاب برپا کیا اور جامعہ کراچی کی ایک طلباء تنظیم اے پی ایم ایس او (آل پارٹیز مہاجر اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن) نے اس قتل کے خلاف شدید احتجاج ریکارڈ کرایا۔
اے پی ایم ایس او کے احتجاج میں جماعت اسلامی بھی شریک ہوئی اور انہوں نے اس کا سہرا لینے کی کوشش کی مگر اُس وقت تک بہت دیر ہوچکی تھی اور شرکاء نے انہیں ایسا کرنے سے روکا۔
آج 15 اپریل 2023 کو بشریٰ زیدی کی 38ویں برسی گزر گئی ماسوائے چند لوگوں کے انہیں کسی نے خراج تحسین پیش نہیں کیا، ایم کیو ایم جس کی طلبہ تنظیم نے احتجاج کر کے سیاسی جدوجہد کا آغاز کیا وہاں پر بھی ہر سال کی طرح اس بار بھی خاموشی سے دن گزرے گا کیونکہ کسی تعزیتی پروگرام کا انعقاد نہیں کیا گیا۔
مہاجر سیاست کرنے والے تینوں یا چاروں دھڑوں کی طرف سے برسی کے حوالے سے بھی کوئی اعلامیہ جاری نہیں ہوا۔
اس دن کی مناسبت سے سوشل میڈیا ایکٹوسٹ جنید رضا زیدی اور معروف صحافی و بیورو چیف کراچی فیصل حسین نے تاریخی حقائق کے حوالے سے وی لاگ کیا۔
جنید رضا اور فیصل حسین نے یوٹیوب پروگرام ٹکر کے لوگ کا پہلا سیگمنٹ بشری زیدی کے حوالے سے کیا جس میں انہوں نے تاریخی حوالوں سے گفتگو کی اور اس واقعے کے بعد شہری کی تبدیل ہونے والی سیاست پر روشنی ڈالی۔
https://twitter.com/junaidraza01/status/1646941218117394436?t=prdjXMs2WbWIAln-58GaIA&s=19
اس کے علاوہ ٹویٹر پر آج کے دن کے اعتبار سے ہیش ٹیگ #سانحہ_بشری_زیدی بھی چلایا گیا۔
ایک ایسا واقعہ جس نے کراچی کی سیاست کی ہئیت ہی بدل کر رکھ دی!
ایک۔لڑکی جو بس ڈرائیور غفلت کی وجہ سے زندگی کی بازی ہار گئ!
لیکن کراچی کو ہمیشہ کے لئے بدل۔کر چلی گئhttps://t.co/IKUgFeGRpz#سانحہ_بشری_زیدی— 🪩سَــــــرپھِـــــری (@sarphireee) April 14, 2023
اس ہیش ٹیگ پر کیے جانے والے کچھ ٹویٹ درج ذیل ہیں۔
https://twitter.com/HaideHaider110/status/1646951487489167371?t=p7CPqvwfPR4T09ReKXZ3qw&s=19
Thank you Junaid for such a well researched and factually accurate report.. Every Pakistani needs to watch this video https://t.co/aYeQSe54iU
— Tariq (@Tariq_Irfan_) April 14, 2023
15 اپریل کو پیش انے والا یہ #سانحہ_بشری_زیدی جس نے کیسے ایک معصوم اور ہنستی کھیلتی لڑکی کی جان لے لی اور کراچی میں ایک طوفان برپا کردیا
— ✨سُنـــینا (@fragranceofluv) April 14, 2023
ایک دل دہلا دینے والا سانحہ جو تیز رفتار بسوں کی ریس کی وجہ سے وقع پذیر ہوا، کئ سانحات کا باعث بنا
بسیں جلائ گئیں، لسانی دسادات کا سلسلہ شروع ہوا!🥺 #سانحہ_بشری_زیدی— 🪩سَــــــرپھِـــــری (@sarphireee) April 14, 2023
یہ واقعہ ہماری پیدائش کے وقتوں کا ہوگا غالباً ۔۔لیکن اسکے اثرات ہم نے تمام زندگی دیکھے اور محسوس کیے ہیں ۔ اس ٹرک نے ایک قوم کی بیٹی اور انکی خاموشی و برداشت سبکو روندا تھا #سانحہ_بشری_زیدی https://t.co/Ydc7xgtR2l
— Nazish Alavi (@naazzish) April 14, 2023
کراچی میں بہت سارے حادثات ہوتے ہیں لیکن بشری زیدی کا حادثہ ایک ایسا حادثہ ہے جس نے کراچی کی تاریخ کو بدل کر رکھ دیا #سانحہ_بشری_زیدی
— ۔ (@Eshaal_Me) April 14, 2023
ایک ایسا سانحہ جس نے مہاجر قوم کو متحد کیا #سانحہ_بشری_زیدی
— kulsoom (@kul2471) April 14, 2023
مزید ٹویٹس
آج اسی بشری زیدی کی برسی تھی جس نے کراچی کی تاریخ بدل دی کراچی کی سیاست بدل گئ !!
کراچی سے تعلق رکھنے والے اور اردو بولنے والے جانتے ہونگے 1985 اج ہی کے دن پیش آنے والے واقعے نے کیسے انکی قسمت بدلی۔۔اللہ مرحومہ کی مغفرت فرمائیں!!
آمین #BushraZaidi#karachi#MQM— Nimrah Shiekh (@NimrahShiekh12) April 15, 2019
15 اپریل 1985 کو کراچی میں ناظم آباد چورنگی پر دو تیز رفتار بسوں نے سر سید گرلز کالج کی چند طالبات کو کچل دیا جن میں سے ایک طالبہ بشریٰ زیدی جاں بحق ہوگئی اس حادثے کے بعد پرسکون شہری زندگی آگ، گیس اور گولی کے جہنم میں دھکیل دی گئی۔ پورے شہر کراچی میں فسادات پھوٹ پڑے، 1/2 pic.twitter.com/IAtASfWQRW
— Muhammed Haidery (@HaideryMuhammed) April 15, 2019
بھای ۔آپ کیی دفعہ اپنی کم علمی سے حیران کر دیتے ہو۔ مہاجروں کے خلاف نہیں ،دہشت گردوں کے خلاف آپریشن ہوے تھے ۔الطاف حسین نے اسلحہ خرید کر مہاجروں کو دہشت گرد بنایا اسلیے وہ دہشت گرد ہے ۔چوراسی آپ کی پیدایش سے پہلے کی بات ہے جب بشریٰ زیدی طالبہ کی بس سے اترتے ہوے گر کر موت ہوی 1/3
— Syyed Jawad Ahmed (@spreadharmonyy) April 15, 2019
https://twitter.com/ImtiazAltafi/status/1118062597549563905
قاضی صاحب اگر بشری زیدی کیس کو سیاسی رنگ دینے والے اور سھراب گوٹھ آپریشن کی خبر کو لیک کرنے والوں اور بہت سے کیس اور بھی ہیں اگر ان سب پر سزا ہوجاتی تو شائد قاضی صاحب کو یہ کہنے کی نوبت نہ آتی
مگر افسوس ہماری عدلیہ سچ کو جھوٹ اور جھوٹ کو سچ کرنے میں لگی ہوئی ہے— ابو معاویہ (@mamadni) April 15, 2019