Notice: Function _load_textdomain_just_in_time was called incorrectly. Translation loading for the wordpress-seo domain was triggered too early. This is usually an indicator for some code in the plugin or theme running too early. Translations should be loaded at the init action or later. Please see Debugging in WordPress for more information. (This message was added in version 6.7.0.) in /home/zarayeco/public_html/wp-includes/functions.php on line 6114
’’ بشریٰ زیدی ، جس نے کراچی کی تاریخ بدل دی ‘‘ |

’’ بشریٰ زیدی ، جس نے کراچی کی تاریخ بدل دی ‘‘

کراچی کے سرسید گرلز کالج میں پڑھنے والی دو بہنوں کے حادثے نے ملکی سیاسی تاریخ میں انقلاب برپا کیا۔

یہ بات ہے ۱۵ اپریل 1986 بروز پیر کی کہ جب سرسید کالج کی چھٹی ہوئی تو دو بہنیں گھر جانے کے لیے کالج سے باہر نکلیں اور اسی دوران تیز رفتار بس نے انہیں روند ڈالا تھا۔

دونوں بہنیں سڑک پار کررہی تھیں کہ اچانک ریس لگانے والی منی بس ڈرائیور کے قابو سے باہر ہوئی اور اُس نے دونوں بہنوں کو روند ڈالا، بشریٰ زیدی جائے وقوع پر ہی دم توڑ گئیں تھیں جبکہ اُن کی بہن نجمہ زیدی زخمی تھیں جو بعد میں صحت یاب ہوئیں۔

بشریٰ زیدی کے لہو نے شہر میں انقلاب برپا کیا اور جامعہ کراچی کی ایک طلباء تنظیم اے پی ایم ایس او (آل پارٹیز مہاجر اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن) نے اس قتل کے خلاف شدید احتجاج ریکارڈ کرایا۔

اے پی ایم ایس او کے احتجاج میں جماعت اسلامی بھی شریک ہوئی اور انہوں نے اس کا سہرا لینے کی کوشش کی مگر اُس وقت تک بہت دیر ہوچکی تھی اور شرکاء نے انہیں ایسا کرنے سے روکا۔

آج 15 اپریل 2023 کو بشریٰ زیدی کی 38ویں برسی  گزر گئی ماسوائے چند لوگوں کے انہیں کسی نے خراج تحسین پیش نہیں کیا، ایم کیو ایم جس کی طلبہ تنظیم نے احتجاج کر کے سیاسی جدوجہد کا آغاز کیا وہاں پر بھی ہر سال کی طرح اس بار بھی خاموشی سے دن گزرے گا کیونکہ کسی تعزیتی پروگرام کا انعقاد نہیں کیا گیا۔

مہاجر سیاست کرنے والے تینوں یا چاروں دھڑوں کی طرف سے برسی کے حوالے سے بھی کوئی اعلامیہ جاری نہیں ہوا۔

اس دن کی مناسبت سے سوشل میڈیا ایکٹوسٹ جنید رضا زیدی اور معروف صحافی و بیورو چیف کراچی فیصل حسین نے تاریخی حقائق کے حوالے سے وی لاگ کیا۔

جنید رضا اور فیصل حسین نے یوٹیوب پروگرام ٹکر کے لوگ کا پہلا سیگمنٹ بشری زیدی کے حوالے سے کیا جس میں انہوں نے تاریخی حوالوں سے گفتگو کی اور اس واقعے کے بعد شہری کی تبدیل ہونے والی سیاست پر روشنی ڈالی۔

https://twitter.com/junaidraza01/status/1646941218117394436?t=prdjXMs2WbWIAln-58GaIA&s=19

اس کے علاوہ ٹویٹر پر آج کے دن کے اعتبار سے ہیش ٹیگ #سانحہ_بشری_زیدی بھی چلایا گیا۔

اس ہیش ٹیگ پر کیے جانے والے کچھ ٹویٹ درج ذیل ہیں۔

https://twitter.com/HaideHaider110/status/1646951487489167371?t=p7CPqvwfPR4T09ReKXZ3qw&s=19

 

 

 

مزید ٹویٹس

https://twitter.com/ImtiazAltafi/status/1118062597549563905