
25 مارچ کو سو رہا تھا کہ یک دم ایک شخص آیا اور میرے کندھے پر ہاتھ رکھ کے بولا بیٹا باپ کو بھول گئے اور تو فاتحہ پڑھنے بھی نہیں آتے روز انتظار کرتا ہوں، پہچانا میں محمد علی مزید پڑھیں
25 مارچ کو سو رہا تھا کہ یک دم ایک شخص آیا اور میرے کندھے پر ہاتھ رکھ کے بولا بیٹا باپ کو بھول گئے اور تو فاتحہ پڑھنے بھی نہیں آتے روز انتظار کرتا ہوں، پہچانا میں محمد علی مزید پڑھیں