
نظم: گلدستے میں تم اچھے تھے۔ سیدمحبوب احمدچشتی تم سےچاہت ،اپنائیت اس وسلیے کیوجہ سےتھی جسکوتم نےاپنےمنہ سےیہ بتایاتھا دنیا کو بتلیا تھا یہ ہمارامحسن ہے۔ اُس وقت ! تم واقعی بہت اچھےتھے جب تک ایک گلدستے میں تھے۔ تربیت، نظریات عہدوفا مزید پڑھیں
نظم: گلدستے میں تم اچھے تھے۔ سیدمحبوب احمدچشتی تم سےچاہت ،اپنائیت اس وسلیے کیوجہ سےتھی جسکوتم نےاپنےمنہ سےیہ بتایاتھا دنیا کو بتلیا تھا یہ ہمارامحسن ہے۔ اُس وقت ! تم واقعی بہت اچھےتھے جب تک ایک گلدستے میں تھے۔ تربیت، نظریات عہدوفا مزید پڑھیں
کتنا دشوار ہے جذبوں کی تجارت کرنا ایک ہی شخص سے دو بار محبت کرنا جس کو تم چاہو کوئی اور نہ چاہے اس کو اس کو کہتے ہیں محبت میں سیاست کرنا سرمئی آنکھ حسیں جسم گلابی چہرا اس مزید پڑھیں
خواب ریزہ ریزہ ہیں مرچکی تمنائیں ہے لہولہان امید خواہشوں نے دم توڑا آرزو نہیں باقی اب کوئی جنازے پر جب گلے لگاتا ہے درد کم نہیں ہوتا صبرآنہیں جاتا اب توبس گلے لگ کر ہم سوال کرتے ہیں جسم مزید پڑھیں
عزل جفاوں کے بدلے، وفا کیجئے ۔۔۔ برا وہ کریں تو، بھلا کیجئے ۔۔۔ یہ محبت کا سودا، عجب چیز ہے ۔۔۔ جو گریزاں ہے، اس سے ملا کیجئے ۔۔ خود بدلتا ہو جو بادباں کی طرح ۔۔۔ ایسے بزدل مزید پڑھیں