کراچی: سن 1980 کی دہائی میں سیاسی نقشے پر ابھرنے والی طلبا تنظیم سے سیاسی جماعت بننے والی ایم کیو ایم نے 1988 کے بلدیاتی الیکشن میں واضح برتری حاصل کی جس کے بعد فاروق ستار کو میئر کراچی بنایا گیا۔
ایم کیو ایم کا یہ پہلا تجربہ تھا جس میں انہوں نے اپنے طور پر صفائی مہم و دیگر بلدیاتی کام کر کے شہریوں کے دل جیتے یوں ایم کیو ایم کو صوبائی اور پھر قومی اسمبلی میں بھی نشستیں ملیں۔
خالد مقبول صدیقی کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم کو 1988 میں جب پہلی بار بلدیاتی حکومت ملی تو ورلڈ بینک سے پہلا ماس ٹرانزٹ کراچی کے لیے منظور کرایا جس کے بعد شہر نے ترقی تو کی البتہ پی پی حکومت نے یہاں آکر تباہی مچا دی۔
ایم کیو ایم اراکین نے سندھ حکومت کے بجٹ کو مسترد بھی کیا ، خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ چند خاندان شہر کے وسائل پر آکر قابض ہوگئے جو کراچی کی بدنصیبی ہے۔