ایم کیو ایم کا پارٹی پیغام کو عوام تک پہنچانے کیلیے اے آئی کے استعمال کرنے کا فیصلہ

متحدہ قومی موومنٹ کے چیئرمین ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی سربراہی میں مرکز بہادرآباد پر سینٹرل آرگنائزنگ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔

چیئرمین ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے اراکین سی او سی اور ٹاؤن انچارجز سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم شہری سندھ کی سیاست میں ایک مضبوط اور منظم جماعت بن کر ابھری ہے، ہمیں ایم کیو ایم کا تنظیمی ڈھانچہ مضبوط اور ماضی سے کہیں زیادہ متحرک کرنے کی ضرورت ہے اسلئے یہ نہایت اہم ہے کہ ٹاؤن اور یوسی کے ذمہ داران و کارکنان گلی محلوں میں عوامی رابطے بحال کریں۔

انہوں نے کہا کہ عوام کو تحریکی جدوجہد کے لئے متحرک کریں، انہوں نے کہا کہ 22 اگست کے بعد سیاسی کم فہمی کا شکار چند لوگوں نے یہ تاثر لیا کہ ایم کیو ایم ختم ہو گئی، مگر ہم نے یہ ثابت کیا کہ ہمارا وجود ہمارے حقوق کی جنگ سے جڑا ہے، ہمارا مقصد اتنا واضح اور ہماری منزل اتنی اہم ہے کہ ہر کارکن کو اس کے حصول کے لئے اپنا کردار ادا کر رہا ہے۔

انکا کہنا تھا کہ ہم نے انتہائی نامساعد حالات میں بھی مردم شماری جیسے اہم قومی عمل میں شہر کے 70 لاکھ افراد کو شامل کروا کر اپنی سیاسی و تنظیمی قوت کا عملی مظاہرہ کیا اور ناممکن کو ممکن بنایا کیونکہ یہ ہمارے لوگوں کے وجود، شناخت اور وسائل کا مسئلہ ہے۔

چیئرمین ایم کیو ایم نے تاکید کی کہ تنظیمی نظم و ضبط کو مزید بہتر بنایا جائے اور آنے والے کنٹونمنٹ بورڈ کے انتخابات کی تیاریوں کے لئے تمام ٹاؤن اور یوسیز میں تنظیمی سرگرمیوں کو تیز کیا جائے۔

اس موقع پر سینئر رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا اور آرٹیفیشل انٹیلیجنس (AI) کے اس جدید دور میں ایم کیو ایم پاکستان کو قدم بہ قدم جدید تقاضوں کے مطابق ڈھالنا ہوگا۔

انہوں نے ہدایت دی کہ کارکنان کو ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر بھی مکمل متحرک کیا جائے تاکہ پارٹی کا پیغام ہر سطح تک پہنچایا جا سکے۔

اجلاس میں سینئر مرکزی رہنما سید امین الحق، انچارج سی او سی فرقان اطیب، سینئر رہنماؤں، ارشاد ظفیر، سید شکیل احمد، شریف خان، ارشد حسن، مقصود محمود، راشد سبزواری و دیگر رہنماؤں سمیت سی او سی اراکین اور کراچی کے تمام ٹاؤن انچارجز نے بھی شرکت کی۔