‘متحدہ کے لاپتہ کارکن کی تشدد زدہ لاش برآمد’

کراچی: متحدہ قومی موومنٹ کے لاپتہ کارکن ندیم انصاری کی تشدد زدہ لاش کورنگی ندی سے برآمد ہوگئی۔

اطلاعات کے مطابق ندیم انصاری کو 17 دسمبر 2016 کو شام 6 بج کر 45 منٹ پر اُن کی رہائش گاہ قصبہ علیگڑہ یوسی 11 نے رینجرز نے گرفتار کیا تھا اور وہ اُسی روز سے لاپتہ تھے۔

اہل خانہ کے مطابق ندیم انصاری کو گزشتہ برس سادہ لباس اہلکاروں نے گھر سے حراست میں لے کر لاپتہ کردیا تھا، گمشدگی کے خلاف اہل خانہ نے سندھ ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کی تھی تاہم درخواست کی شنوائی نہ ہوئی۔

اہل خانہ نے ندیم انصاری کی موت کا ذمہ دار قانون نافذ کرنے والے اداروں کو قرار دیتے ہوئے اپنے پیارے کے قتل پر عدالت عالیہ، وزیر اعظم، آرمی چیف سمیت اعلیٰ سیاسی وعسکری قیادتوں سے انصاف کی اپیل کی ہے۔

مقتول کے بھائی کا کہنا ہے کہ اگر ندیم انصاری مجرم تھا تب بھی کسی کے پاس یہ اختیار نہیں کہ وہ تشدد کر کے قتل کردے، قانون کے مطابق ہمارے بھائی کو عدالت میں پیش کیا جانا چاہیے تھا مگر ایسا نہیں کیا گیا اور اُسے ماورائے عدالت قتل کردیا گیا۔

کورنگی ندی سے دو روز قبل ناقابل شناخت تشدد زدہ لاش برآمد ہوئی تھی جسے چھیپا ایمبولینس کی مدد سے ایدھی سرد خانے منتقل کیا گیا، تاہم مقتول کے فنگر پرنٹس کی مدد سے اُس کی شناخت کا عمل مکمل کیا گیا۔

مقتول ندیم انصاری ولد طلحٰہ کی عمر چالیس سال تھی اور وہ گزشتہ 15 سال سے ایم کیو ایم سے وابسطہ تھے، وہ گمشدگی کے وقت سیکٹر قصبہ علیگڑھ کے یونٹ 130 کے کارکن تھے۔

ندیم انصاری کی نماز جنازہ آج بعد نماز عصر داتا موڑ نزد قطر اسپتال فیضان مشتاق مسجد میں ادا کی جائے گی جبکہ تدفین اورنگی 8 ایل کے قبرستان میں کی جائے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں: