کراچی: سندھ حکومت کے ترجمان و مشیر قانون مرتضی وہاب نے دعویٰ کیا ہے کہ کراچی سے بھتہ خوری اور ٹارگٹ کلنگ کا تقریبا خاتمہ کردیا گیا ہے تاہم اسٹریٹ کرائم کی عفریت پر ملکر قابو پانا ہوگا شہر میں بڑھتی ہوئی وارداتوں پر ہمیں تشویش ہے۔
سندھ اسمبلی کمیٹی روم میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مرتضی وہاب نے مزید کہا کہ اسٹریٹ کرائم اور اس دوران مزاحمت میں معصوم شہریوں کی ہلاکت میں ملوث ملزمان کو مقابلوں کے بعد پولیس کی جانب سے گرفتار کیا جاتا ہے تاہم ان ملزمان کو عدالتوں سے ریلیف مل جاتا ہے جس سے ان ملزمان کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے ، کراچی میں کئی دہائیوں تک ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ خوری عروج پر تھی تاہم ان جرائم پر اب قابو پالیا گیا ہے اسٹریٹ کرائم پر ہم اُس طریقے سے کامیاب نہیں ہوپائے،پولیس یا پراسکیوشن کی کوتاہی ہوسکتی ہے۔ؔ
انہوں نے کہاکہ سنجیدگی سے کام کرنے کی ضرورت ہے۔ 15 دسمبر کو این ای ڈی کے طالبعلم بلال کو جرائم پیشہ افراد نے قتل کیا واقعہ کے ملزمان میں سے ایک قاتل نظام الدین کو گرفتار کیا گیا ایک ملزم جمعہ خان کو آج پولس نے مقابلے میں ہلاک کردیا۔
ان کا مزید کہناتھاکہ ملزم نظام الدین کو پولیس نے جب گرفتار کیا تو معلوم ہوا کہ نظام الدین کو پہلے 8 اکتوبر کو گرفتار کیا گیا تھا نظام الدین کو حراست میں لیکر دو ایف آئی آر درج کی گئیں ملزم پر 4 دفعات کے مقدمات درج کئے گئے اور تفیش کا آغاز ہوا بدقسمتی سے نظام الدین کو 7 دن کے اندر ضمانت دے دی گئی ملزم نظام الدین کو زخمی حالت میں گرفتار کیا جاتا ہے اور سات روز میں عدالت نے پچاس ہزار کے عوض ملزم کو رہا کردیا، رہا ہونے کے بعد وہی ملزم نظام الدین این ای ڈی کے طالبعلم بلال کو لُوٹتا ہے اور قتل کردیتا ہے ۔ ہمیں اس حوالے سے سنجیدگی سے سوچنا ہوگا ۔