بین الاقوامی ہفت روزہ سائنسی جریدے ’نیوسائنٹسٹ‘ نے ایک دلچسپ خبر شائع کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ انڈونیشیا کے بندر اتنے چالاک ہوچکے ہیں کہ وہ سیاحوں کی قیمتی اشیا چراتے ہیں اور انہیں کھانے کے بدلے فروخت کررہےہیں۔
چوری برائے تاوان کی ایک دلچسپ ویڈیو میں بھی اسے دیکھا جاسکتا ہے۔ انڈونیشیا کے بندر بہت مہارت سے سیاحوں کے دھوپ کے چشمے، کیمرے اور موبائل فون اچک لیتے ہیں اور بھاگ کر دور کسی جگہ رک جاتےہیں۔ جب انہیں کھانے کی کوئی چیز دی جائے تب ہی وہ اس شے کو واپس کرتےہیں۔
انڈونیشیا کے شہر بالی میں الوواٹو مندر پر آنے والے سیاح ان بندروں سے بہت نالاں ہیں جو بالکل انسانوں کی طرح لوٹ مار کے ماہر ہیں۔ اس پر تحقیق کرنے والے بیلجیئم کی ماہر فینی بروٹ کورن نے بتایا کہ کام کےدوران بندروں نے ان کا ہیٹ، پین اور ریسرچ دستاویز تک چرانے کی کوشش کی۔