شراب کو شہد کہنے والے تحریک انصاف کے رکن اسمبلی نے سب کو پیچھے چھوڑ دیا

پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا میں برسر اقتدار تحریک انصاف کی حکومت کے ایک وزیر نے عید الفطر کے موقعے پر اپنے حلقے کے بچوں میں ایک انوکھے طریقے سے عید کارڈز اور عیدی تقسیم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

خیبر پختونخوا کے جنوبی اضلاع کے لیے تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اور صوبائی وزیر مال علی امین گنڈاپور کی طرف سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹوں پر کچھ دنوں سے مہم شروع کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ جمعہ کو ان کے حلقے ڈیرہ اسمعیل خان میں بچوں کو عیدی اور عید کارڈز بذریعہ ہیلی کاپٹر گرائے جائیں گے۔ صوبائی وزیر کی طرف سے اس سلسلے میں سوشل میڈیا بالخصوص فیس بک اور ٹویٹر پر رنگ برنگ کے چھوٹے چھوٹے اشتہار بھی بنائے گئے ہیں جس کی تحریک انصاف کے کارکنوں کی طرف سے ہر جگہ بھر پور انداز میں تشہیر کی جارہی ہے۔ ان اشتہاروں میں علی امین کے علاوہ پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان اور وزیراعلیٰ پرویز خٹک کی تصویریں بھی دی گئی ہیں۔

صوبائی وزیر کے پرسنل سیکرٹری لطیف نیازی نے بی بی سی کو بتایا کہ علی امین گنڈا پور نے اپنے حلقے کے بچوں کے چہروں پر خوشی لانے کے لیے یہ مہم شروع کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ جمعے کے روز حلقہ پی کے 64 ڈیرہ اسمعیل خان میں خصوصی طور پر کرائے پر لیے گئے ہیلی کاپٹر سے عید کارڈز ، سو، پچاس اور بیس بیس روپے کے نوٹ گرائیں جائیں گے جو بچوں کو عیدی کے طورپر دیے جائیں گے۔ ان کے مطابق اس مہم کےدوران چالیس ہزار عید کارڈ اور لاکھوں روپے کی عیدی بچوں میں تقسیم کی جائیگی۔

اس سلسلے میں صوبائی وزیر کا موقف معلوم کرنے کے لیے ان سے بار بار رابطے کی کوشش کی گئی لیکن کامیابی نہیں ہوسکی۔

پی ٹی آئی

ادھر ڈیرہ اسمعیل خان میں صوبائی وزیر کی طرف سے خصوصی طور پر جہاز کرائے پر لینے کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جبکہ زیادہ تر لوگوں نے اسے آنے والے الیکشن کے لیے ایک مہم سے تعبیر کیا ہے۔

ڈیرہ اسمعیل میں مقیم وزیرستان کے ایک مقامی صحافی فاروق محسود نے کہا کہ سوشل میڈیا پر علی امین گنڈاپور کی طرف سے عیدی اور عید کارڈز تقسیم کرنے کا اعلان تو زور و شور سے کیا جا رہا ہے لیکن زیادہ تر والدین نے اسے اپنے بچوں کے لیے خطرناک قرار دیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ جہاز سے گرائے جانے والے لفافے مکانات کی چھتوں پر گر سکتے ہیں جہاں بچوں کے لیے بھاگ کر جانا خطرناک ہوگا یا سڑکوں پر دوڑتے ہوئے بچے حادثات کا شکار ہوسکتے ہیں۔ فاروق محسود کے مطابق ڈیرہ اسمعیل خان میں پیشتر مقامات پر صفائی کی صورتحال انتہائی خراب ہے اور جگہ جگہ گندگی کے ڈھیر پڑے ہوئے ہیں لیکن صوبائی حکومت کی طرف سے ان پر توجہ دینے کی بجائے عیدی تقسیم کی جارہی ہے۔

ان کے بقول زیادہ تر لوگ اس مہم کو اس وجہ سے تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں کیونکہ اس میں پیسے اتنے نہیں دیے جا رہے جتنی اس کی تشہیری مہم پر خرچ کیے جا رہے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں: