اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ حکومت چیلنجز کے باوجود معاشی استحکام اور ترقی کے حصول کے لیے مختلف شعبوں میں اصلاحات متعارف کراکرمعیشت کو مثبت سمت پر گامزن کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو وزارت خزانہ میں ریفارمز اینڈ ریسورس موبلائزیشن کمیشن (آر آر ایم سی) کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔
اجلاس میں وزیر مملکت اشفاق یوسف تولہ، چیئرمین آر آر ایم سی طارق باجوہ، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے خزانہ طارق محمود پاشا، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے محصولات، سیکرٹری خزانہ، چیئرمین ایف بی آر، وزارت خزانہ، ایف بی آر اور آر آر ایم سی کے دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔ کمیشن کے چیئرمین نے کمیشن کی سفارشات پر مشتمل عبوری رپورٹ وزیر خزانہ کو پیش کی۔
وزیر خزانہ نے ٹیکس کے نظام میں بڑھتے ہوئے مسائل اور چیلنجوں سے نمٹنے اور پائیدار اقتصادی ترقی کے حصول کے لیے وسائل کو متحرک کرنے، کاروبار کرنے میں آسانی اور ٹیکس دہندگان کی سہولت کے لیے ریونیو پالیسیوں میں اصلاحات کے لیے بہترین تجاویز پیش کرنے کے لیے آر آر ایم سی کی کوششوں کی تعریف کی۔ اجلاس میں کمیشن کی جانب سے پیش کی جانے والی تجاویز پر غور کیا گیا اور تمام سٹیک ہولڈرز سے بات چیت کے بعد کاروبار دوست ٹیکس اصلاحات لانے پر اتفاق کیا گیا۔
وزیر خزانہ نے اصلاحات کے تیز رفتار عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے کمیشن کو اپنی نیک خواہشات اور مکمل تعاون کا اظہار کیا۔چیئرمین آر آر ایم سی نے اس عمل میں گہری دلچسپی لینے اور جامع اصلاحات کے لیے ان کی حمایت کے لیے وزیر خزانہ کا شکریہ ادا کیا۔علاوہ ازیں وزیر خزانہ محمد اسحاق ڈار نے ہفتہ کو فنانس ڈویژن میں توانائی کے شعبے میں اصلاحات کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کی۔
اجلاس میں توانائی کے شعبے میں جاری مسائل کے بارے میں گفتگو کی گئی، اور توانائی کے شعبے میں خاص طور پر گیس کے شعبے میں کیش فلو کو بہتر بنانے کے لیے اصلاحات متعارف کرانے کے لیے قابل عمل تجاویز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیر خزانہ نے پیٹرولیم ڈویژن، سوئی کمپنیوں اور پی ایس او کے متعلقہ حکام پر زور دیا کہ وہ جلد از جلد اپنی لیکویڈیٹی کو بہتر بنانے کے لیے ضروری کوششیں کریں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ملک کی اقتصادی ترقی کو بڑھانے کے لیے توانائی کے شعبے کے ایس او ایزکی لیکویڈیٹی اور کارکردگی کے مسائل کو حل کرنا حکومت کی ترجیح ہے۔