کراچی : متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما و وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی سید امین الحق نے عمران خان کی گرفتاری کو قانون اور قاعدے مطابق قرار دیتے ہوئے توقع ظاہر کی ہے جیل کے پراسیس سے گذر کرباہر آنے کے بعد عمران خان میں روادراری و لچک آئے گی اور ان کی سوچ میں تبدیلی آئے گی ۔
انہوں نے کہاکہ عمران خان کی گرفتاری سے ملک میں جاری بحران ختم تو نہیں ہوگا البتہ عمران خان کی گرفتاری ملک سے بحران کے خاتمے کی جانب ایک اہم قدم ضرور ہوگا گرفتاری سے پی ٹی آئی کے ساتھ مزاکرات کا عمل متاثڑ نہیں ہونا چاہئے مذاکرات جاری رہنے چاہیئیں تاکہ سیاسی معاملات کو سیاسی طریقے سے حل کرکے ملک کو سیاسی و معاشی جمود سے باہر نکالا جاسکے بطور سیاسی ورکر ہمیشہ عمران خان کو ریڈ لائن کراس نہ کرنے کا مشورہ دیا ہے مگر عمران خان نے ہمیشہ ریڈ لائن کراس کی ہے۔
مقامی ہوٹل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی گرفتاری سے معلق سوال کے جواب میں ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی گرفتاری قانون کے مطابق ہوئی ہے انکا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کی بالادستی رہنا چاہیے اور صرف مذاکرات مسائل کا حل ہے ۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کے اندر یا باہر سیای جماعتوں کے رہنماوں کو اپنے سیاسی نظریات کے مطابق گفتگو کرنے کا پورا حق حاصل ہے مگر کسی کو بھی ریڈ لائن کراس نہیں کرنی چاہیئے اور اگر کوئی ریڈ لائن کراس کرتا ہے تو اسکے خلاف قانون کے مطابق کاروائی ہونی چاہیئے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک یں سیاسی بے چینی پائی جاتی ہے لیکن یہ طے ہے کہاگر کوئی سیاسی جماعت یا شخص غلطی کرتا ہے تو اکے خلاف قانون کے مطابق کاروائی ہونی چاہیئے عمران خان کی گرفتاری بارے انکا کہنا تھا کہ عمران خان کی گرفتاری قانون اور قاعدے کے مطابق عمل میں آئی ہے ملک کی عدالتیں آزاد ہیں اور عدالتوں سے رجوع کریں اور ہر آدمی کو عدالت کے سامنے سرنگوں ہونا چاہیے۔