کراچی: پاک فضائیہ کے ایک آپریشنل ایئر بیس پر 14 ملکی فضائی مشق، انڈس شیلڈ 2023، اپنے پوری آب وتاب سے جاری ہے۔
یہ اعلیٰ سطحی مشق خطے کی سب سے بڑی فضائی جنگی مشقوں میں سے ایک ہونے کی بدولت نمایاں حیثیت کی حامل ہے۔
یہ فضائی مشق بین الاقوامی تعاون کو تقویت دینے اور ملکی فضائی صلاحیتوں کو فروغ دینے کی جانب ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگی۔
مشق میں دنیا کی صف اول کی فضائی افواج کے پائلٹس، گراؤنڈ عملہ اور ایئر ڈیفنس کنٹرولرز سمیت جدید لڑاکا طیارے حصہ لے رہے ہیں۔انڈس شیلڈ-2023، 14 ممالک کی بہترین فضائی افواج کو پیشہ ورانہ صلاحیتوں کا مظاہرہ پیش کرنے کے لیے ایک عمدہ پلیٹ فارم فراہم کر رہی ہے۔
فضائی مشق میں پاکستان، ترکیہ، سعودی عرب، قطر، متحدہ عرب امارات، مصر، عمان، بحرین، آذربائیجان، انڈونیشیا، مراکش، ازبکستان، چین اور ہنگری کی فضائی افواج حصہ لے رہی ہیں۔ یہ انتہائی اہمیت کی حامل ہے کیونکہ یہ تکنیکی ترقی، جدت کے فروغ، فضائی جنگ کی حکمت عملیوں کو جانچنے اور عصر حاضر کے فضائی دفاعی چیلنجوں سے نمٹنے میں پاک فضائیہ کے اہم کردار کی توثیق کرتی ہے۔ انڈس شیلڈ مشترکہ مقاصد کے حصول کے لیے اس میں شریک ممالک کے باہمی شرکت داری کے عزم کو اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں درپیش مشترکہ خطرات کے پیش نظر فضائی جنگ کے نئے ابھرتے ہوئے محرکات کا بھی احاطہ کرے گی۔ان فضائی مشقوں کے باعث بین الاقوامی برادری کی پوری توجہ اس وقت پاکستان کی جانب مبذول ہے، جسکی بدولت پاک فضائیہ جدید فضائی جنگی حکمت عملیوں اور شریک ممالک کے مابین باہمی تعاون کو فروغ دے کر عالمی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے۔ انڈس شیلڈ-2023 شریک فضائی افواج کو نہ صرف اپنی صلاحیتوں اور فضائی برتری کا مظاہرہ پیش کرنے کا پلیٹ فارم مہیا کر رہی ہے بلکہ فضائی دفاع کے دائرہ کار میں افہام و تفہیم اور تعاون کو مزید مستحکم کرنے کا ایک بہترین موقع بھی فراہم کر رہی ہے۔ یہ مشترکہ چیلنجز کا سامنا کرنے کے لیے شریک فضائی افواج کے مابین باہمی تعاون کو فروغ دینے اور پاک فضائیہ کی جانب سے پاکستان کی فضائی حدود کے تحفظ کے عزم کا منہ بولتا ثبوت ہے۔