بھارت فیض‌کی بیٹی سے فیضیاب نہ ہوسکا

لاہور: عالمی شہریافتہ شاعر فیض احمد فیض کی صاحبزادی منیزہ ہاشمی کو نئی دہلی میں منعقد 15ویں ایشیاء میڈیا سمٹ میں بطور مقرر مدعو کیا گیا تھا تاہم انہیں کانفرنس میں شرکت کی اجازت نہیں دی گئی۔

کانفرنس کے میزبان ایشیا پیسیفک انسٹی ٹیوٹ آف براڈ کاسٹنگ ڈیولپمنٹ (اے آئی بی ڈی) نے پاکستان سے منیزہ ہاشمی کو کشف فاؤنڈیشن کے شعبہ میڈیا ونگ کے سربراہ ہونے کی حیثیت سے 10 مئی کو مدعو کیا تھا اور انہیں کانفرنس میں ‘کیا تمام اچھی کہانیاں مارکیٹ کے اعتبار سے کامیاب ہونی چاہیے’ کے موضوع پر خطاب کرنا تھا۔

منیزہ ہاشمی نے بتایا کہ ‘وہ 9 مئی کو کانفرنس میں شرکت کے لیے نئی دہلی پہنچیں تو ہوٹل انتظامیہ نے بتایا کہ میرے نام سے کوئی کمرہ بک نہیں ہے اور نہ ہی کسی پاکستانی کو مدعو کیا گیا’۔

انہوں نے بتایا کہ ‘جب معاملہ آرگنائزر (اے آئی بی ڈی) کے ساتھ اٹھایا تو انہوں نے بھارتی حکومت کے دباؤ کی وجہ سے بے بسی کا اظہار کیا اور معذرت کی’۔

منیزہ ہاشمی نے واضح کیا کہ ‘میں معاملے پر احتجاج کرسکتی تھی جبکہ بھارت کے متعدد صحافیوں نے اس حوالے سے رابطہ بھی کیا لیکن مسئلے کو طول نہیں دینا چاہتی تھی’۔

اپنے حوالے سے ڈی پورٹ کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے منیزہ ہاشمی نے وضاحت کی کہ ‘مجھے بتایا گیا کہ بھارتی حکومت نے کانفرنس میں شرکت کے لیے کسی ایک پاکستانی کو ویزا جاری نہیں کیا کیوں کہ میرے پاس 6 ماہ کا بھارتی ویزا تھا، میں 8 مئی کو ادھر پہنچی اور واپسی کی تاریخ 12 مئی تھی، جس کے بعد میں نے آرگنائزر سے صرف ہوٹل کی بکنگ کا کہا تھا اور انہوں نے اس سلسلے میں تمام انتظامات بھی کرلیے تھے’۔