کرونا وائرس، اذان میں‌ تبدیلی، گھروں‌ پر نماز ادا کرنے کی صدائیں

کرونا وائرس، اذان میں‌ تبدیلی، گھروں‌ پر نماز ادا کرنے کی صدائیں

کرونا وائرس نے دنیا بھر میں خوف پھیلا کر رکھا ہوا ہے اب تک کرونا سے مرنے والے افراد کی تعداد پانچ ہزار سے تجاوز کرگئی جبکہ متاثرہ افراد کی تعداد بڑھ کر ایک لاکھ 45 ہزار سے تجاوز کر گئی۔ رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں 70 ہزار سے زائد مریض صحت یاب بھی ہوئے۔

مہلک وائرس کی روک تھام اور تدارک کے لیے حکومتوں کی جانب سے مختلف اقدامات اٹھائے گئے ہیں، سعودی عرب کی حکومت نے غیر ملکی عمرہ زائرین پر پابندی عائد کی جبکہ حرم کعبہ کو عشا کے بعد سے فجر سے ایک گھنٹہ پہلے تک مکمل بند رکھا جاتا ہے، اس دوران وہاں جراثیم کش اسپرے اور دھلائی کا کام کیا جاتا ہے۔

کویت کی ایک مسجد کے مؤذن نے اذان کے دوران حی علیٰ الصلوۃ ، حی علی الفلاح کے بعد الصلوۃ فی بیوتکم (نماز گھروں پر ادا کریں) ادا کیے۔ اسلامی تاریخ اور تعلیمات کے اعتبار سے نبی ﷺ نے بارش اور طوفانی کے وقت یہ الفاظ اذان میں شامل کرنے کی ہدایت کی تاکہ انسانی جانوں کو محفوظ رکھا جائے۔