#گیارہ_جون______وہی_جنون
دستور ہے کہ منظم سیاسی جماعتوں کی گود سے ان کے اسٹوڈنٹ ونگ یعنی طلباء تنظیمیں وجود میں آتی ہیں، روایات کو ڈھاتے ہوئے پہلی بار ایک طلباء تنظیم نے ایک منظم سیاسی جماعت کو تخلیق کیا۔
کامیابی کے ٣٩ سال آپ سب کو مبارک ہو..
گیارہ جون 1978 کو بھی ایسا ہی ہوا زبان کی بنیاد پر تعصب کرنے والوں کے خلاف چند طلباء کے گروپ نے آواز بلند کی جو کہ حق پر تھے حق پرست تھے اس لیے چند دوستوں کے اس گروپ نے ایک طلبہ تنظیم کی شکل اختیار کر لی اور یوں اے پی ایم ایس او وجود میں آئی ان تمام مظالم کے خلاف جو طلباء پر زبان کی بنیاد پر، مہاجر ہونے کی بنیاد پر کیے جاتے تھے جس کے بانی اور قائد جناب الطاف حسین ہیں یہ طلباء تنظیم اسی شخص کا لگایا ہوا پودا ہے۔
وہ اکیلا ہی چلا تھا جانبِ منزل
لوگ ساتھ آتے گئے کارواں بنتا گیا
اتنے سالوں تک جس شخص نے اس پودے کی دیکھ بھال کر کے تناور درخت بنایا اب کچھ لوگ اسی شخص کو اس سے قطع تعلق کر رہے ہیں کیا یہ مناسب ہے کہ آپ گھر کے سربراہ کو بدل دیں جبکہ گھر بھی اسی کا بنایا ہوا ہو…!
گیارہ جون آل پاکستان متحدہ اسٹوڈنٹ آرگنائزیشن کے ارتقاء کا دن ہے ایم کیو ایم کے بانی کی کاوش کا نتیجہ تو پھر بنا بانی و قائد کے آپ کیسے اور کیوں اسے اپنا کہہ رہے ہیں جب آپ قائد سے قطع تعلق کر چکیں ہیں تو انکی تحریک آپ کی کیسے ہوئی؟
والدین حیات ہوتے ہیں تو کیا آپ انکی زندگی میں ان سے قطع تعلق کر کے انکی جائیداد پر اپنا ٹیگ لگا سکتی ہیں؟؟ تو پھر کیسے آپ الطاف حسین کی بنائی ہوئی تحریک کو اپنا نام دینے پر تلے ہوئے ہیں۔
کرکے دیکھ لیں کوشش الطاف حسین نام ہے سوچ کا نظریہ کا جو نہ مٹ سکتا ہے نہ رک سکتا ہے پھر چاہے اس میں نیا خون آجائے یا پرانا خون ہی سر توڑ کوشش کرتا رہے الطاف حسین کا نام اس تنظیم سے جڑا رہے گا.. اور اسی جنون کے ساتھ گیارہ جون الطاف حسین سے جڑی رہے گی…!!
نوٹ: قلم کار کے ذاتی خیالات اور صارفین کے کمنٹس سے ادارے کا کوئی تعلق نہیں ہے۔