اسلام آباد: سپریم کورٹ نے موبائل کارڈ پر کمپنیوں کی جانب سے عائد سروس چارجز اور ٹیکس سمیت ایکسائز ڈیوٹی معطل کردی جس کا اطلاق 14 جون کی رات سے ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے موبائل کارڈ پر ٹیکس کٹوتی کیخلاف ازخودنوٹس کی سماعت کی۔
چیئرمین ایف بی آر نے عدالت کو بتایا کہ کمپنیاں اپنے طور پر سروس چارجز وصول کر رہی ہیں،اس پر چیف جستس نے سخت برہمی کا اظہار کیااورعدالت نے موبائل فون کارڈپرکمپنیوں اورایف بی آر کے ٹیکسزمعطل کر دیئے۔
سپریم کورٹ نے احکامات پرعمل کرنے کیلئے 2روزکی مہلت دےدی۔ سپریم کورٹ نے ریمارکس دیئے ہیں کہ لوگوں سے لوٹ مار کی جارہی ہے، مقررہ حد سے زیادہ استعمال پرٹیکس وصول کریں.
جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ ریڑھی والے سے کیسے ٹیکس وصول کیاجاسکتا ہے؟ عدالت نے کہاکہ 100 روپے پر 64.38 پیسے وصول ہوتے ہیں،جوغیرقانونی ہے،موبائل فون کارڈرپرٹیکس وصولی کیلئے جامع پالیسی بنائی جائے۔
خبر کو عام عوام تک پہنچانے میں ہمارا ساتھ دیں، صارفین کے کمنٹس سے ادارے کا کوئی تعلق نہیں ہے۔