گھوٹکی: وزیراعظم عمران خان نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے نام کی تبدیلی کا عندیہ دے دیا، ذرائع کے مطابق نیا نام ’احساس انکم سپورٹ پروگرام ہوگا‘، تحریک انصاف کے سندھ میں اتحادی اس بات پر بضد ہیں کہ پیپلزپارٹی کی سیاست کے تابوت میں آخری کیل ٹھونکی جائے۔
ایک روز قبل عمران خان نے گھوٹکی میں اتحادیوں سے ملاقات کی جس میں جی ڈی اے (گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس) کے رکن نے اس بات پر تحفظات کا اظہار کیا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام چونکہ وفاق کا پروگرام ہے لہذا اس کا نام تبدیل کیا جائے کیونکہ پیپلزپارٹی نام کی وجہ سے سیاست کرررہی ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے نام تبدیل کرنے کا عندیہ دے دیا جبکہ شاہ محمود قریشی نے اس اقدام کی مخالفت کی، گورنر سندھ نے اعلان کیا کہ نام تو ہر صورت تبدیل ہوگا، پیپلزپارٹی کے رہنماؤں نے نام کی تبدیلی کو صوبائی خودمختاری کے خلاف سازش قرار دیا اور حکومت کو چیلنج کیا کہ اگر ہمت ہے تو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا نام تبدیل کر کے دکھائے۔
وزیر بلدیات سعید غنی کا کہنا تھا کہ ’عمران خان دل میں سپورٹ کا پروگرام بنا لیں، قانون کسی کی خواہش سے تبدیل نہیں ہوگا، سندھ کے گورنر کی وفاق میں کوئی اہمہیت نہیں، ہمیں معلوم ہے اگر نام تبدیل کیا گیا تو کیا کرنا ہوگا‘۔
ذرائع کے مطابق بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا نام تبدیل کر کے احساس انکم سپورٹ پروگرام رکھا جائے گا۔ غریبوں کے حوالے سے متعارف کرائی گئی مہم بھی اسی نام کے تحت جاری ہے۔