فواد چوہدری پر سمیع ابراہیم کو تھپڑ مارنے کا الزام، مقدمہ اندراج کے لیے درخواست

فصیل آباد: وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری پر الزام عائد ہوا ہے کہ انہوں نے نجی تقریب کے دوران بول نیوز کے صحاف سمیع ابراہیم کے منہ پر طمانچہ جڑ دیا۔

سمیع ابراہیم کی جانب سے تھانے میں مقدمے کی درخواست دائر کی گئی، جس میں انہوں نے مؤقف اختیار کیا کہ ’’میں 14 جون 2019 بوقت ساڑھے 9 بجے فیصل آباد کے ڈیانسٹی ہوٹل میں چینل 92 نیوز کے مالک کی صاحبزادی کی شادی میں شرکت کے لیے گیا‘‘۔

سمیع ابراہیم کے مطابق شادی کی تقریب میں شرکت کےلیے اُن کے ہمراہ ارشد شریف، رؤف کلاسرہ، ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن، تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی فرخ سلیم بھی موجود تھے، اس دوران فواد چوہدری نے ساتھیوں کے ہمراہ حملہ کیا اور مجھے لغویات کے ساتھ مارا پیٹا بھی گیا۔

اینکر پرسن کی جانب سے مقدمے کے اندراج اور انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

ذرائع نیوز کو ملنے والی اطلاعات کے مطابق فواد چوہدری اور سمیع ابراہیم کے دوران آپس میں شدید تنازع چل رہا ہے، کافی عرصے بعد آمنا سامنا ہونے پر دونوں نے ایک دوسرے سے تلخ کلامی کی اور جب صحافی نے گالی بکی تو فواد چوہدری سے رکا نہ گیا۔

یاد رہے کہ ذرائع ابلاغ میں سمیع ابراہیم اور فواد چوہدری دونوں کو ہی بدتمیز گرداناں جاتا ہے، اسی باعث لوگوں کو گزشتہ ماہ شروع ہونے والے جھگڑے سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔

اس سے قبل یہ ہوا تھا کہ سمیع ابراہیم نے ایک ویڈیو بنا کر شیئر کی تھی جس میں انہوں نے انکشاف کیا تھا کہ فواد چوہدری پی پی کے بھیجے ہوئے آدمی ہیں اور وہ عمران خان کے خلاف ہونے والی سازشوں میں متحرک کردار ادا کرتے نظر آئیں گے۔

فواد چوہدری نے اس دعوے کا جواب دیتے ہوئے ایک اور انکشاف کیا تھا کہ ’’سمیع ابراہیم اُن سے اشتہارات مانگنے آئے تھے اور جب انہوں نے بطور وزیراطلاعات انکار کیا تو محاذ آرائی شروع ہوئی، فواد چوہدری نے سمیع ابراہیم کو گزشتہ ماہ ہیجڑہ اور جوکر تک قرار دیا۔

عارف حمید بھٹی سمیت دیگر صارفین نے سمیع ابراہیم سے اظہار یکجہتی کیا۔