مصطفیٰ کمال وفاق اور سندھ حکومت کا اصلی چہرہ عوام کے سامنے لے آئے

کراچی: پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) کے چیئرمین سید مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ وفاق اور سندھ حکومت نے اپنے اپنے مؤقف پیش کر کے عوام کو الجھن کا شکار بنادیا، نام کا لاک ڈاؤن کیا گیا، دکانیں بند تھی مگر پتھارے کھلے ہوئے تھے۔

اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ 18ویں ترمیم کی حمایت کرتےہیں لیکن چاہتےہیں اس میں مزیدترمیم ہو،اختیارات صرف صوبوں ہی نہیں تحصیل اورگاؤں کی سطح تک جانےچاہییں۔

اُن کا کہنا تھا جوحالات تھےلوگ لاک ڈاؤن کےباوجودخودہی باہرنکل آتے، وفاق اپنااورصوبائی حکومت اپنامؤقف دےرہی تھی لوگوں کوکنفیوزکردیاتھا، وفاق نےکوروناوائرس کوسنجیدہ نہیں لیا،لاک ڈاؤن پرلوگوں کوکنفیوزکیا۔ مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کہتی ہے کہ عوام گندا پانی پی کر مرجائیں مگر کرونا سے مرنے نہیں دیں گے، لوگ بھوک سےمرجائیں سندھ حکومت کہتی ہےکوروناسےمرنےنہیں دینگے، سیاسی اختلاف کےباوجودسندھ حکومت کےاقدامات کی تعریف کررہاتھا۔

مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کےاقدامات وفاق کی نسبت زیادہ بہترسمجھ رہےتھے، سندھ حکومت نےڈاکٹرزکابورڈبنایاجواچھااقدام تھا، ایک طرف سندھ حکومت دوسری طرف وفاق پریس کانفرنس کررہاتھا، تنقیداس لیےکررہاہوں کہ سندھ میں اب کوئی لاک ڈاؤن نہیں ہے، لاک ڈاؤن کا شور ہے عملی طور پر کوئی روک ٹوک نہیں، ہم نےتجاویزدی تھیں جن پرکوئی توجہ ہی نہیں دی گئی، ملک بھرمیں اس وقت ڈیڑھ لاک بلدیاتی نمائندےفارغ بیٹھےہیں اُن کے ذریعے لوگوں کی مدد کی جاسکتی ہے۔

پی ایس پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ پاکستان میں پیسہ صرف وزیراعظم اوروزرائےاعلیٰ کےپاس ہے جبکہ یہ عوام کا پیسہ ہے جو گلی محلے تک منتقل ہونا چاہیے۔ مصطفیٰ کمال کا مزید کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کا شور ہے عملی طور پر کوئی روک ٹوک نہیں، دکانوں کے شٹربندہیں مگر پتھارے لگے ہوئے ہیں۔