ضلعی بلدیاتی ادارےرشوت دو واجبات کلیئرنہ دوتوفائل غائب

ایڈورٹائزمنٹ ایجنسیز کے ذریعے شائع ہونے والے اشتہارات کے بل کلئیر نہیں کئے گئے

وہ واجبات کی فائلیں بن گئے، اخبارات کو ادائیگی نہ ہونے کی وجہ سے اخباری صنعت شدید دشواریوں کا شکار ہے

کراچی (رپورٹ:سیدمحبوب احمدچشتی)ضلع بلدیاتی اداروں میں فائلیں غائب کر کے رشوت لینےکےحربے آزمائے جانے لگے ذرائع کےمطابق ضلعی بلدیاتی اداروں سے ایڈورٹائزمنٹ ایجنسیز کے ذریعے دئیے گئے اشتہار کی فائلیں غائب کر دی گئیں، 2018ء سے بلدیاتی ادارے ٹینڈرز ودیگر اشتہارات انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ سندھ کے ذریعے شائع کروارہے ہیں اس سے قبل ایڈورٹائزمنٹ ایجنسیز کے ذریعے شائع ہونے والے اشتہارات کے بل کلئیر نہیں کئے گئے جس کی وجہ سے وہ واجبات کی فائلیں بن گئے، اخبارات کو ادائیگی نہ ہونے کی وجہ سے اخباری صنعت شدید دشواریوں کا شکار ہےضلعی بلدیات کے محکمہ اکاؤنٹس سے فائلیں ہی غائب کردی گئی ہیں جس کی وجہ سے بلوں کی ادائیگی معمہ بنی ہوئی ہے اس کی ایک بڑی وجہ یہ بتائی جارہی ہے کہ چونکہ اشتہارات کی فائلوں پر لین دین کے معاملات نہیں ہوتے اس لئے دانستہ طور پر انہیں غائب کر دیا گیا ہے، متعلقہ ایڈورٹائزمنٹ ایجنسیز اوراخبارات کی جانب سے ضلعی بلدیات پر زور دیا جارہا ہے کہ وہ سندھ انفارمیشن سے اشتہارات جاری کروائیں لیکن قانونی تقاضوں کو ملحوظ خاطر رکھ کر پہلے ان کی ادائیگیوں کو یقینی بنائیں جس کے جواب میں ضلعی بلدیات کے محکمہ اکاؤنٹس مالی فائدے نہ دیکھ کر انہیں ٹہلانے میں مصروف ہیں ایڈورٹائزمنٹ ایجنسیز اور اخبارات نے وزیراعلیٰ سندھ، وزیر اطلاعات سندھ اور وزیر بلدیات سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان کے بقایا جات کی ادائیگی کو یقینی بنوانے کے ساتھ ڈسپلے اشتہار کی پاورز ضلعی بلدیات کو منتقل کریں تاکہ اخباری صنعت اپنے پیروں پر کھڑی رہ کر بلدیاتی اداروں کی موثر کارکردگی کو اجاگر کرسکے.
تعینات ہونےوالےتمام ایڈمنسٹریٹرز سےیہ توقع کی جاسکتی ہےکہ وہ اس جانب توجہ دیتےہوئےاس اہم مسلئےکوحل کرانےمیں اپناکرداراداکرینگے