کراچی، اسٹریٹ کرائم کی بڑھتی وارداتوں کیخلاف فوری درخواست پر سماعت ملتوی

کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے سماجی تنٹطیم کی اسٹریٹ کرائم کی بڑھتی ہوئی وارداتوں کیخلاف فوری درخواست پر سماعت ملتوی کردی۔ ہائیکورٹ میں سماجی تنظیم کی اسٹریٹ کرائم کی بڑھتی ہوئی وارداتوں کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔

درخواست گزار نے فوری سماعت کے لیے ایک بار پھر عدالت سے رجوع کرلیا۔ درخواستگزار کے وکیل مزمل ممتاز میئو ایڈوکیٹ نے موقف دیا کہ اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں مُسلسل اضافہ ہورہا ہے۔

ڈاکو عوام کو لوٹ مار کے دوران قتل بھی کردیتے ہیں۔ لوٹ مار کے دوران روزانہ شہریوں کو قتل کیا جاتا ہے۔ جسٹس شمس الدین عباسی نے ریمارکس دیئے کہ حالات کے پیش نظر کیس انتہائی اہم نوعیت کا ہے۔

یہ کیس پہلے جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو کی سربراہی میں قائم بنچ سن چکا یے۔ اسٹریٹ کرائم سے متعلق دوبارہ بھی وہی بینچ درخواست کی سماعت کرسکتا ہے۔ عدالت نے مزید سماعت 20 فروری تک ملتوی کردی۔ دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ خواتین کے پرس اور موبائل چھیننے کی وارداتوں میں بے پناہ اضافہ ہوگیا ہے۔

کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی صورتحال قابو سے باہر ہو چکی ہے۔ پولیس سی پی ایل سی سے بروقت رابطہ نہیں کرتی۔ مزاحمت پر روزانہ کی بنیاد پر قتل کیا جارہا ہے۔ اداروں کے درمیان باہمی رابطہ نہ ہونے کا فائدہ ملزمان کو ہوتا ہے۔ موبائل چھیننے کے مقدمات بھی سی ٹی ڈی اور ایس آئی یو کو دیئے جائیں۔