کراچی: وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ،ترقی و اصلاحات احسن اقبال نے کہا ہے کہ جدید دور میں مشینیں وہ کام کر رہی جو پہلے انسان کیا کرتا تھا تقریباً آنے والے وقت میں جو بچے آج اسکولوں میں ہیں، وہ جو جاب کریں گے ابھی وہ مارکیٹ میں تخلیق نہیں ہوئی،آٹومیشن کے نتیجے میں ایک ارب ورک فورس ڈسپلیس ہو چکی ہے۔
انہوں نے کہاکہ ٹیلی کمیونیکیشن کی دنیا میں بھی دو ڈائناسورز تھے ایک نوکیا اور دوسرا بلیک بیری،یہ دونوں کمپنیاں جدید دور کی مارکیٹ کے حساب سے نہیں چلیں ،آج انوویشن کے ذریعے ترقی کی رفتار میں کئی گنا اضافہ ہو چکا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ہمارے دور میں ہماری نسل کے لوگ آپ کو بتا سکتے ہیں کہ اپنا بچپن ایک ہی ٹیلی ویژن کے ساتھ گزارا،آج ایک ٹیلی ویژن سیٹ خرید کر لاتے ہیں تو تین مہینے بعد افسوس ہوتا ہے کہ کچھ وقت انتظار کرتے تو مزید فیچرز والا لے سکتے تھےآنے والے دور پر نظر رکھتے ہوئے نئے صلاحیت سے استفادہ حاصل نہ کیا تو ہمارا حشر بھی ان ڈائناسورز کی طرح ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ قوموں کی بقاء کا تعلق اسلحے کے ذخیرے سے نہیں ہے،سوویت یونین کبھی ختم نہ ہوتی، کیونکہ اس کے پاس سب سے بڑی فوج تھی سوویت یونین کی معیشت بانجھ ہوگئی تھی کسی ملک کی کلاس روم اور لیباریٹری میں کیا ہو رہا ہے مستقبل کی ترقی اور سلامتی کا دآرومدار ہے جب ہم حکومت میں آئے تو کراچی میں بدامنی تھی، طویل لوڈ شیڈنگ تھی ہم نے پلان ترتیب دیا کہ پاکستان کو 25 ترقی یافتہ ممالک میں شامل کریں گے ہمارے پلان بنانے پر لوگوں نے مذاق بنایا اللہ نے ہماری مدد کی، سی پیک جیسا منصوبہ ہمارے ہاتھ آیا 11 ہزار بجلی کے منصوبے لگا کر اندھیروں کا خاتمہ کیا،