کینیڈا نے فضائی حدود میں داخل ہونے والی پراسرار شہے کو تباہ کردیا

کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے تصدیق کی ہے کہ شمالی حصے میں ایک پراسرار شہے کو نشانہ بناکر گرایا گیا ہے، یہ شہے بالکل ویسی ہی ہے جسے امریکا نے چین کا جاسوس غبارہ قرار دے کر نشانہ بنایا تھا۔

حکام کا کہنا ہے کہ ایک نامعلوم شے جس کا شمالی کینیڈا میں پتہ چلا تھا اسے امریکی لڑاکا طیارے نے مار گرایا ہے جسے NORAD کو تفویض کیا گیا تھا۔ یہ حالیہ ہفتوں میں اسی طرح کے واقعات کی ایک سیریز کی پیروی کرتا ہے۔

شمالی امریکہ کی فضائی حدود کی حفاظت کرنے والی ایجنسی NORAD نے ایک مختصر بیان میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ شمالی کینیڈا کے آسمان میں ایک “اونچائی پر ہوائی جہاز” کا پتہ چلا ہے۔ الاسکا اور کینیڈا کے فوجی طیارے اس علاقے میں بھیجے گئے اور پھر اسے نشانہ بنایا گیا۔

کینیڈا کے علاقے یوکون کے ایک گاؤں میو کے قریب فضائی حدود کو بند کر دیا گیا تھا، اس سے پہلے کہ NORAD کو تفویض کردہ امریکی F-22 لڑاکا طیارے نے کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے حکم پر مذکورہ شہے کو مار گرایا۔

ٹروڈو نے ایک مختصر بیان میں کہا، “میں نے ایک نامعلوم چیز کا علم ہونے کے بعد اسے گرانے کا حکم دیا جس نے کینیڈا کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی تھی۔” “کینیڈین فورسز اب اس چیز کے ملبے کا تجزیہ کریں گی۔”

ٹروڈو نے کہا کہ انہوں نے اس واقعے کے بعد امریکی صدر جو بائیڈن سے بھی بات کی اور انہیں صورتحال سے آگاہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ رواں ماہ کے شروع میں ایک چینی جاسوس غبارہ امریکی فضائی حدود میں داخل ہوا اور جنوبی کیرولائنا کے ساحل پر مار گرائے جانے سے قبل متعدد ریاستوں کے اوپر سے پرواز کیا۔ لاطینی امریکہ میں ایک اور چینی غبارے کا پتہ چلا۔ چین نے انہیں نگرانی کے لیے استعمال کرنے سے انکار کیا۔

جمعہ کے روز، الاسکا کے شمالی ساحل پر ایک اونچائی پر نامعلوم شے کو مار گرایا گیا، لیکن یہ ابھی تک واضح نہیں ہے کہ اس کی ابتدا کہاں سے ہوئی اور آیا اسے نگرانی کے لیے استعمال کیا گیا تھا۔ الاسکا کے اوپر کی چیز ایک چھوٹی کار کے سائز کی تھی، جو چینی غباروں سے بہت چھوٹی تھی۔ کوئی فوٹیج جاری نہیں کی گئی۔