کراچی: ایم کیو ایم رہنما و سابق ناظم کراچی سید مصطفی کمال نے کہا کہ عدلیہ کا پورے پاکستان میں مذاق اڑ رہا ہے، یہ نظام اب نہیں چلنے والا، ایک ایک کر کے آئینی ادارے اپنی قوت کھوتے چلے جا رہے، سب لوگ آہستہ آہستہ ناکام ہوتے جارہے، اس ملک کو نئے نظام کی ضرورت ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے احتساب عدالت میں سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سید مصطفی کمال نے کہا کہ جب سے ہوش سنبھالا ہے تب سے سن رہا ہوں، پاکستان نازک دور سے گزر رہا ہے۔ جو موجودہ دور ہے اس کے بعد شاید ہی نازک دور کی مثال نہ دی جائے۔ کوئی بھی چیز درست نہیں چل رہی۔ ایک ایک کر کے آئینی ادارے اپنی قوت کھوتے چلے جا رہے۔ عدلیہ کا پورے پاکستان میں مذاق اڑ رہا ہے۔ ہر وہ ادارہ جن کی آئینی ساکھ ہوتی تھی ان کا ذکر نہیں کیا جا رہا تھا۔ سید مصطفی کمال نے کہا کہ ملک کی عوام کو سہی معنوں میں اصل بات بتا دیں، ملک ڈیفالٹ ہوچکا، لیکن آپ ریسٹورینٹ میں جائیں گے اپ کو جگہ تک نہیں ملے گی۔ پیسے والوں کو تو پتا ہی نہیں پیٹرول کتنا بڑھ گیا۔ یہ سب غریب عوام پر ہی اثر ہوتا ہے،۔
مصطفی کمال نے کہا کہ 22 گریڈ کے افسران کیلئے بس چلائیں گاڑیاں واپس لیں۔ جب آپ خود نہیں کر رہے تو عوام پر کیا اثر پڑے گا، ایک عام آدمی اس وقت بد دل ہے۔ یہ نظام اب نہیں چلنے والا۔ سب لوگ آہستہ آہستہ ناکام ہوتے جا رہے۔ رہنما ایم کیو ایم سید مصطفی کمال نے کہا کہ اس ملک کو نئے نظام کی ضرورت ہے۔ سندھ کے لوگوں کو کہنا چاہتا ہوں اپنی گنتی لازمی کروائیں۔ جو جس کی گنتی ہے اس کو اتنا ہی گنا جائے۔ گننے سے نا ڈرین، ہمیں ہمارے فنڈز بھی اتنے ہی دیے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ کل کے پی او کا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے، سخت اقدامات کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ دہشتگردوں سے نمٹنے کے مضوط حکمت عملی بنانے کی ضرورت ہے۔ اس سے پہلے احتساب عدالت میں کلفٹن میں پلاٹوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ کا ریفرنس کی سماعت ہوئی۔
ایم کیو ایم رہنماء مصطفیٰ کمال و دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔ سید مصفطی کمال کے وکیل حسان صابر ایڈوکیٹ نے موقف دیا کہ مہلت دی جائے پاسپورٹ جمع کرادیں گے۔ عدالت نے ضمانت حاصل کرنے والے ملزمان کو پاسپورٹ جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 18 مارچ تک ملتوی کردی۔