اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈز (آئی ایم ایف) نے حکومت سے امیر طبقے سے ٹیکس وصول کرنے کا مطالبہ کردیا۔
رپورٹس کے مطابق آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا نے جرمن ادارے کو انٹرویو میں پاکستان میں امیر طبقے سے ٹیکس وصول کرنے اور سبسڈیز ختم کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ سرکاری اور نجی شعبے میں اچھا کمانے والوں کو اپنا حصہ ڈالنے کی ضرورت ہے، پاکستان میں امیر لوگوں کو سبسڈیز سے مستفید نہیں ہونا چاہیے، سبسڈی صرف ان لوگوں کو منتقل کی جائے جنہیں واقعی اس کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں حالیہ سیلاب سے ہونے والے نقصان پر دکھ ہوا، سیلاب سے پاکستان کی ایک تہائی آبادی متاثر ہوئی ہے، آئی ایم ایف بالکل واضح ہے کہ صرف غریبوں کو سبسڈی سے فائدہ اٹھانا چاہیے، ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان کے غریب عوام کو تحفظ فراہم کیا جائے، پاکستان کو قرضوں کی ری اسٹرکچرنگ نہیں بلکہ ملک چلانے کیلئے سخت اقدامات کی ضرورت ہے۔
دوسری طرف وزارت خزانہ کے حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ جلد ہو جائے گا، آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ معاہدے سے ایک ماہ بعد 1 اعشاریہ 1 ارب ڈالر قسط کی منظوری دے گا، 30 جون تک زرمبادلہ ذخائر 2 ماہ کی درآمدات کے مساوی لانے پر اتفاق ہوا۔
دوست ممالک،عالمی اداروں اور کمرشل قرض کے ذریعے 10 ارب ڈالر تک کا انتظام کیا جائے گا۔ ذرائع کے حوالے سے مزید بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال معاشی شرح نمو 2 فیصد اور مہنگائی کی شرح 29 فیصد سے زیادہ رہنے کا تخمینہ طے ہوا،جون 2023 تک 2 اعشاریہ 6 ارب ڈالر ملنے کے بعد آئی ایم ایف کا قرض پروگرام ختم ہو جائے گا۔ پاکستان نے آئی ایم ایف کو وزیراعظم کی سطح پر اصلاحات پرعملدرآمد کی گارنٹی دے دی ہے۔