Notice: Function _load_textdomain_just_in_time was called incorrectly. Translation loading for the wordpress-seo domain was triggered too early. This is usually an indicator for some code in the plugin or theme running too early. Translations should be loaded at the init action or later. Please see Debugging in WordPress for more information. (This message was added in version 6.7.0.) in /home/zarayeco/public_html/wp-includes/functions.php on line 6114
پی ٹی آئی دہشت گردجماعت، پابندی کے سوا حل نہیں :وزیرداخلہ |

پی ٹی آئی دہشت گردجماعت، پابندی کے سوا حل نہیں :وزیرداخلہ

اسلام آباد : وفاقی وزیرداخلہ راناثنااللہ نے کہاہے کہ پی ٹی آئی سیاسی نہیں دہشتگردجماعت ہے، پی ٹی آئی پرپابندی کے سوا کوئی حل نہیں بنتا۔ان کارویہ یہی رہاتوافسوس سے کہتاہوں ہمیں مجبورہوناپڑے گا،عمران خان سیاسی لیڈرنہیں ایک فتنہ ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رانا ثنااﷲ نے عمران خان کی گرفتاری کے بعد جلاؤ گھیراؤ کرنے والے افراد کو تربیت یافتہ دہشت گرد قرار دیتے کہاہے کہ انہیں پچھلے ایک سال سے تربیت دی جا رہی تھی،9مئی کو ملک میں فتنہ برپا کیا گیا،9سے12مئی تک ملکی املاک پر حملے کیے گئے، دفاعی تنصیبات، سیاسی مخالفین کے گھروں پر حملے کرنا یہ سیاسی کلچر نہیں،،23کروڑ کے ملک میں صرف 40 سے 45 ہزار لوگ عمران خان کےلئے احتجاج کےلئے باہر آئے،اگر فتنے کو ریلیف نہ ملتا تو یہ بوتل میں بند ہوچکا ہوتا، عمران خان نے ہر شہر میں گینگ بنائے، کسی کو بخشا نہیں جائے گا۔

رانا ثنااﷲ نے کہا کہ 9 مئی سے 11 مئی تک 3 دن ملک میں فتنہ فساد، سرکاری اور حساس دفاعی تنصیبات پر حملے کیے گئے، شہدا کی یادگاروں کو نذر آتش کیا گیا اور لوگوں کے گھروں پر حملے کیے گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم کہتے رہے ہیں یہ شخص سیاسی لیڈر نہیں بلکہ یہ ایک فتنہ ہے اور اس کا مقصد ملک میں افراتفری، انارکی اور فساد پھیلانا ہے، اسی مقصد کے تحت یہ پوری جدوجہد کر رہا ہے، 2014 سے بالعموم اور پچھلے ایک سال سے بالخصوص اس فتنے نے ایک ایسا کلٹ تیار کیا ہے جس کا اندازہ حالیہ واقعات کی ویڈیوز سے باآسانی لگایا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا شہدا کی یادگاروں کو آگ لگانا کون سی سیاست ہے، یہ کون سا سیاسی کارکن ہو سکتا ہے جو ایمبولینس سے مریضوں کو نکالے اور ایمبولینس کو آگ لگا دے، اسکولوں اور ریڈیو پاکستان کو آگ لگائے۔

ان کا کہنا تھا کہ وہاں ایک مویشی منڈی تھی وہاں پہلے لوٹ مار ہوئی پھر مویشیوں کو آگ لگا دی، جن لوگوں نے یہ حملے کیے ہیں کیا ان کے گھر خلا میں ہیں، ان کے گھر بھی اسی زمین میں ہیں تو پھر اس قوم کو کس طرف دھکیل رہے ہیں۔وفاقی وزیرداخلہ نے کہا کہ میں پوری ذمہ داری سے مصدقہ اعداد وشمار پیش کر رہا ہوں اور کوئی چیلنج کرنا چاہے تو میں اس چیلنج کو قبول کرنے کو تیار ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ 9 مئی کو اسلام آباد میں 12 مقامات پر احتجاج ہوا، جن میں 600 سے 700 تک لوگ شریک ہوئے، پنجاب میں 221 جگہ پر تقریباً 15 ہزار سے 18 ہزار نے احتجاج کیا، خیبرپختونخوا میں 126 مقامات پر احتجاج ہوا جہاں 19 ہزار سے 22 ہزار مظاہرین تھے۔

انہوں نے کہا کہ 10 مئی کو اسلام آباد میں 11 مقامات، پنجاب میں 33 مقامات اور خیبرپختونخوا میں 85 مقامات پر مظاہرے ہوئے، جہاں بالترتیب 1900، 2200 اور 13 ہزار کے درمیان لوگ شریک تھے۔احتجاج کے اعداد وشمار بیان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 11 مئی کو اسلام آباد 4 مقامات، پنجاب میں 12 مقامات اور خیبرپختونخوا میں 39 مقامات پر احتجاج ہوا اور تینوں مقامات میں مجموعی تعداد بالترتیب 515 اسلام آباد، 800 سے ایک ہزار پنجاب اور 5 سے 6 ہزار خیبرپختونخوا میں مظاہرین تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ 9 مئی کو پورے پاکستان میں مجموعی طور پر 40 ہزار سے 45 ہزار لوگوں نے احتجاج کیا، یہ عوامی ردعمل نہیں تھا۔وفاقی وزیر داخلہ نے پی ٹی آئی کے پرتشدد احتجاج حوالے سے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ یہ تربیت یافتہ دہشت گرد اور فسادی تھے، جن کی تربیت یہ فتنہ پورے ایک سال سے کر رہا تھا، ان کو پیٹرول بم بنانے کے طریقے سمجھائے جا رہے تھے، جگہ جگہ پر آگ لگائی گئی تھی۔

وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ یہ قوم کے لیے بڑے دکھ کی بات ہے، اس آدمی نے 60 ارب لوٹے، قومی خزانے کو 60 ارب کا ٹیکا لگایا گیا، 458 کنال کی القادر ٹرسٹ کے نام پر رجسٹری کرائی گئی۔

انہوں نے کہا کہ ٹی ایل پی والوں نے ان سے زیادہ لوگوں کو منظم کیا ہے۔رانا ثنااﷲ کا کہنا تھا کہ جب مجرم چیف جسٹس صاحب کے سامنے جاتا ہے تو کہتے ہیں دیکھ کر بڑی خوشی ہوئی، اس کو ایسا ریلیف ملا جو آئینی تاریخ میں کسی کو نہیں ملا، سرکاری رہائش گاہ میں مہمان بنا کر رکھا گیا، چیف جسٹس نے اس کے جاتے ہوئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ہائی کورٹ میں اس نے جو مانگا وہ دیا گیا، عدالت نے کہا جو مقدمات درج نہیں ہوئے ان میں بھی ضمانت ہے، دہشت گرد جماعت نے شرپسند، فسادی تیار کیے، یہ ایک لمحہ فکریہ ہے مستقبل میں پھر ہر کوئی ایسا سوچے گا۔