سیاسی آزادی اور یونٹ کھولنے کی اجازت نہیں، حکومت نے ہری جھنڈی دکھا دی

سیاسی آزادی اور یونٹ کھولنے کی اجازت نہیں، وزیر اعظم نے ایم کیو ایم کو ہری جھنڈی دکھا دی، مینگل کامیاب ، لاپتہ افراد بازیاب ہونے لگے، بجٹ حمایت دینے پر ایم کیو ایم اور بی این پی کے اراکین اسمبلی کو 15 سے تیس کروڑ فنڈ مل گیا۔

اسلام آباد: ایم کیو ایم پاکستان کے وفد نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی جس میں تحریری معاہدے کے حوالے سے تمام باتوں کی یاد دہانی کرائی گئی، خالد مقبول صدیقی کی قیادت میں دیگر اراکین قومی اسمبلی نے وزیراعظم کے چیمبر میں ملاقات کی۔

وزیراعظم نے ایم کیو ایم کے تحفظات سننے کے بعد انہیں کراچی اور حیدرآباد کے لیے ترقیاتی فنڈز دینے کا عندیہ دیا اور اس حوالے سے کمیٹی بھی تشکیل دی جبکہ خالد مقبول صدیقی نے لاپتہ افراد ، بند یونٹ آفس دوبارہ کھولنے اور سیاسی آزادی دینے کا بھی مطالبہ کیا۔

عمران خان نے ایم کیو ایم کے وفد کو ہری جھنڈی دکھائی اور بجائے معاملات کی یقین دہانی کے لاپتہ افراد کے حوالے سے بھی کوئی جواب نہیں دیا، وزیراعظم نے صرف ایم کیو ایم کے وفد کو حیدرآباد اور کراچی کی ترقی کے لیے فنڈ دینے پر بات کی اس حوالے سے ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی۔

عمران خان نے بجٹ کی حمایت حاصل کرنے کے لیے ایم کیو ایم سمیت دیگر اتحادیوں سے ملاقاتیں کر کے اُن کے مطالبات حل کیے تھے، اس ضمن میں بلوچستان نیشنل پارٹی کے سردار اختر مینگل کی سربراہی میں ایک وفد نے بھی عمران خان سے ملاقات کی اور کروڑوں روپے ترقیاتی کام کے عوض منظور کروائے جبکہ لاپتہ افراد کی فوری بازیابی پر بھی بات کی۔

دونوں رہنماؤں کی ملاقات کے اگلے روز وزیراعلیٰ بلوچستان نے اعتراف کیا کہ حکومت کے پاس 200 افراد کی فہرست ہے جو گمشدہ یا لاپتہ ہیں اُن میں سے چالیس یا پچاس کے قریب جلد چھوٹ جائیں گے، لاپتہ افراد کی گھروں کو واپسی کا سلسلہ شروع ہوگیا اور اب تک ملنے والی اطلاعات کے مطابق 18 کے قریب گمشدہ ہونے والے نوجوان بلوچ گھر واپس پہنچ گئے۔