ملک کی خدمت کے بدلے قید، علم ہوتا تو پاکستان ہی نہ آتا، عبد القدیر

اسلام آباد (ویب ڈیسک) نامور ایٹمی سائنسدان محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے کہا ہے کہ میں نے پاکستان کو ایٹمی قوت بنا کر آنے والی نسلوں کو بھارت کی ”بالادستی“ کی ذلت اٹھانے سے بچا لیا ہے اپنی جوانی سب کچھ پاکستانی قوم پر قربان کر دیا لیکن اس کے صلے میں طویل قید کی سزا دی گئی۔

ڈاکٹر عبدالقدیر نے کہا کہ اب میں اپنی مرضی سے جی نہیں سکتا اور نہ ہی کسی تقریب میں شرکت کی اجازت ہے حتی کہ مجھے کراچی میں این ای ڈی یونیورسٹی کی طرف سے ڈاکٹریٹ کی ڈگری دی جارہی تھی لیکن گورنر کو ڈاکٹریٹ کی ڈگری پر دستخط کرنے سے روک دیا۔

مجھے معلوم ہوتا کہ میرے ساتھ ایسا سلوک کیا جائے گا تو میں کبھی پاکستان نہ آتا۔ انہوں نے یہ بات اتوار کو یوم تکبیر کے موقع پر نوائے وقت کو انٹرویو دیتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ میں پرتعیش زندگی چھوڑ کر پاکستان آیا ایک عزم کے ساتھ پاکستان کو نیوکلیئر پاور بنایا اور پھر نیوکلیئر پاور کا کریڈٹ حاصل کرنے کی دوڑ میں شریک لوگوں نے میری کردار کشی کی مہم چلائی اور جھوٹے الزامات عائد کرکے مجھے بدنام کرنے کی کوشش کی۔

ایک سوال پر کہا پاکستان صدیوں قائم رہے گا، قائم رہنے کے لیے بنا ہے۔ نیوکلیئر پاکستان کو دنیا کی کوئی طاقت تسخیر نہیں کرسکتی۔ پاکستانی حکمرانوں کی نظر میں سب سے بڑا ”جرم“ یہی ہے مجھے زندان میں ڈال دیا گیا ہے میں نے پاکستان کو بہت کچھ دیا اپنی جوانی نیوکلیئر پروگرام پر قربان کر دی میں ہجرت کرکے پاکستان آیا تھا اس لیے مجھے یہاں قبول نہیں کیا گیا میرا سب کچھ اس مٹی کے لیے ہے جس سے پاکستان کی خوشبو آتی ہے انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا آج پاکستان نیوکلیئر پاور نہ ہوتا تو بھارت آئے روز پاکستان کو بلیک میل کرنے کیلئے اپنی فوج ہماری سرحدوں پر لاکھڑی کرتا اسے معلوم ہے کہ اگر اس نے پاکستان پر حملہ کیا یا اس کی سلامتی کو کوئی خطرہ لاحق کیا تو بھارت کو دنیا کے نقشے سے مٹا دے گا پاکستان نیوکلیئر پروگرام جارحانہ مقاصد کے لیے نہیں ہے یہ پاکستان کی حفاظت کی ضمانت ہے جو بھارت کو جارحانہ عزائم سے روکتا ہے۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ آج پاکستان کے ایٹمی پروگرام کے بڑے دعوے دار بن گئے ہیں سرکاری ٹی وی پر یوم تکبیر کا پروگرام چل رہا تھا سرکاری ٹی وی کو میرا نام لینے کی توفیق نہیں ہوئی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں: