نئی دہلی : اتر پردیش پولیس نے لکھیم پور کھیری کے کاشی رام علاقے میں ریاستی سرکاری املاک پر مبینہ طور پر لاؤڈ اسپیکر لگانے اور اجتماعی نماز ادا کرنے کے الزام میں 28 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے جن میں تین نامزد اور دیگر نا معلوم لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
یہ ایف آئی آر عمارت کے احاطے میں نماز ادا کرنے والے لوگوں کی مبینہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد درج کی گئی اور دائیں بازو کے ایک مقامی کارکن رام گوپال پانڈے نے صدر کوتوالی پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی تھی۔
پولیس نے ایف آئی آر میں محمد عادل، جمن خان اور نیشا خان سمیت 25 دیگر نامعلوم افراد کو نامزد کیا ہے اور ان کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 447 (مجرمانہ خلاف ورزی)، 147 (فساد) اور 298 (جان بوجھ کر مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانا) کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ تمام ملزمان فرار ہیں۔
شکایت کنندہ رام گوپال پانڈے کے مطابق کاشی رام کالونی میں بچوں کے لیے ایک پیشہ ورانہ اسکول ہے جسے ریاست نے بنایا تھا۔
اس پر ایک خاص مذہب کے کچھ لوگوں نے نماز پڑھنے کے لیے تجاوز کیا، انہوں نے ہمارے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے۔ ہم ان کے خلاف سخت کارروائی چاہتے ہیں۔
(ویب ڈیسک، نیٹ نیوز)